فیصل آباد(حمزہ اکرم)کمشنر سلوت سعیدنے کہا ہے کہ سانحہ جڑانوالہ کے متاثرین کی بحالی اولین ترجیح ہے اس ضمن میں تمام تر وسائل بروئے کار لائے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ کے بعد مسیحی خاندانوں کی بحالی کیلئے تیز رفتاراقدامات اورنذرآتش ہونے والے گھروں اور گرجاگھروں کی مرمت وبحالی کے لئے تمام متعلقہ محکموں کے سربراہان کو موقع پر موجود رہ کر ذمہ داریاں تفویض کی گئی ہیں۔انہوں نے کہا کہ مشکل کی اس گھڑی میں ہم اپنے مسیحی بہن بھائیوں کو تنہا نہیں چھوڑیں گے ان کی مدد،سرپرستی اور حفاظت کے لیے کوئی دقیقہ فروگزاشت نہیں کیا جائے گا۔انہوں نے یہ بات میونسپل کارپوریشن آفس میں مسیحی وفد سے ملاقات کرتے ہوئے کہی۔ کمشنر نے کہا کہ مسیحی خاندانوں کو دانش سکول میں قیام وطعام کے علاوہ میڈیکل چیک اپ اور علاج معالجہ کی سہولیات بھی دستیاب ہیں جبکہ متاثرہ مسیحی خاندانوں کو نگران حکومت پنجاب کی طرف سے فی خاندان 20 لاکھ روپے مالی امداد بھی فراہم کی گئی ہے جبکہ ان کے گھروں کی مرمت وبحالی کے لئے بھی اقدامات کئے جارہے ہیں اس ضمن میں نقصانات کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ بجلی وگیس کے کنکشنز کو سو فیصد بحال کردیا گیا ہے جبکہ نئے میٹرز بھی نصب کرائے گئے ہیں۔کمشنر نے سانحہ جڑانوالہ کی پرزور مذمت بھی کی۔وفد کے ارکان نے سانحہ جڑانوالہ کے بعد ڈویژنل وضلعی انتظامیہ کی طرف سے متاثرین کو ریلیف کی فراہمی کے تیزرفتار اقدامات کو سراہا۔انہوں نے کمشنر سلوت سعید اور ڈپٹی کمشنرعبداللہ نیئر شیخ کی ذاتی دلچسپی سے متاثرہ مسیحی خاندانوں کی بحالی اور گرجا گھروں کی مرمت اور تزین و آرائش کے بعد ان کو عبادت کے لیے کھولنے پر شکریہ ادا کیا۔