فیصل آباد(ڈسٹرکٹ رپورٹر)انسداد منشیات کے عالمی دن کے موقع پرضلعی انتظامیہ اور انجمن انسداد منشیات کے اشتراک سے آگاہی واک منعقد کی گئی جس کی قیادت ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل احمد سعید منج نے کی۔اسسٹنٹ ڈائریکٹراینٹی نارکوٹکس فورس سلمان ہندل،جنرل سیکرٹری انجمن انسداد منشیات محمد انوار خا ن، جوائنٹ سیکرٹری آمنہ اکرم،سائیکالوجسٹ ڈاکٹر غلام مصطفی نیازی،ایکسائز ڈیپارٹمنٹ سے محمد فیصل،سپیریئر یونیورسٹی سے ڈاکٹر عروج رضوی،محمد صادق، دیگرافسران کے علاوہ طالب علم،این جی اوز کے نمائندے اور سول سوسائٹی کے افراد بھی واک میں شریک تھے۔واک ضلع کونسل چوک سے شروع ہو کرکچہری بازار چوک پہنچ کر اختتام پذیر ہوئی۔واک کے شرکاء نے نشہ سے انکار،زندگی سے پیار،نشہ کے نقصانات اور دیگر تحریروں پر مشتمل بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے۔واک کے اختتام پر اظہار خیال کرتے ہوئے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل نے کہا کہ نشہ انسان کو انسانیت کی رفعتوں سے تنزلی کے گڑھوں میں دھکیل دیتا ہے لہٰذا معاشرے کو نشہ سے انکاراور زندگی سے پیار کا سبق ذہن نشین کرانے کیلئے آگاہی پروگرامز کاانعقاد ناگزیر ہے۔انہوں نے کہا کہ منشیات کے خلاف عالمی دن منانے کا مقصد اس برائی کے خلاف جہاد کے عزم کی تجدید کرنا ہے تاکہ نشہ کے خلاف نفرت کو اجاگر کرکے اس کے استعمال پرقابو پایا جاسکے۔انہوں نے کہا کہ ضلعی انسداد منشیات کمیٹی کے زیراہتمام آگاہی پروگرامز کے انعقاد کا سلسلہ بھی جاری ہے تاہم اس لعنت سے نجات کیلئے اجتماعی کوششوں کی ضرورت ہے اور اس ضمن میں این جی اوز کا کردار قابل ستائش ہے۔اسسٹنٹ ڈائریکٹر اینٹی نارکوٹکس فورس نے کہا کہ نشہ نوجوان نسل کو گھن کی طرح چاٹ رہا ہے اور اس وجہ سے نشہ بازوں کی انفرادی وخاندانی زندگیوں کو نقصان کے ساتھ ساتھ مجموعی طور پر قوم بھی متاثر ہوتی ہے لہٰذ ااس عفریت سے چھٹکارہ پانے کیلئے معاشرے کے ہرطبقے کو آگے آناچاہیے۔انہوں نے منشیات فروشوں کے خلاف محکمانہ کارکردگی سے بھی آگاہ کیا۔جنرل سیکرٹری انجمن انسداد منشیات نے کہا کہ نشہ کے رحجان کو روکنے کیلئے سماجی سطح پر مربوط کوششوں کی ضرورت ہے تاکہ نوجوانوں کی نشہ آور اشیاء تک رسائی ممکن نہ ہو اور وہ اس خطرناک اور بھیانک فعل سے بچ سکیں۔انہوں نے کہا کہ نشہ کے خلاف جنگ بھرپور عزم کے ساتھ جاری رہے گی۔انہوں نے انجمن انسداد منشیات کے نشہ کے خلاف اقدامات پر بھی روشنی ڈالی۔دیگر مقررین نے کہا کہ منشیات فروشوں کے خلاف جنگی بنیادوں پر اعلان جنگ کرنے کی ضرورت ہے جبکہ عوامی آگاہی کیلئے واکس،سیمینار اور دیگر پروگرامز بھی تسلسل کے ساتھ جاری رہنے چاہئیں۔