فیصل آباد ( عثمان صادق) درآمدی اور برآمدی کنسائنمنٹس کی بحری بندرگارہوں کے علاوہ خنجراب، طورخم اور دیگر علاقائی ملکوں تک فوری، محفوظ اور تیز رفتار رسائی کیلئے فیصل آباد کو سی پیک کے تحت تعمیر ہونے والے ریلوے کے ایم ایل ون سیکشن سے منسلک کیا جائے۔ یہ بات فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کے سینئر نائب صدر عمران محمود شیخ نے ریلوے بارے قائمہ کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ فیصل آباد ملک کا اہم ترین صنعتی، تجارتی، کاروباری اور برآمدی شہری ہے مگر اس وقت مین ریلوے لائن تک رسائی کیلئے صرف سنگل ٹریک موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس شہر کو ایم ایل ون سے منسلک کرنے کیلئے خانیوال سے فیصل آباد اور شاہدرہ تک موجودہ ریلوے ٹریک کو دورویہ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلہ میں حکومت کے علاوہ سی پیک کے چیئرمین سے بھی رابطہ کیا جائے گا۔ قائمہ کمیٹی کے چیئرمین مرزا ہدایت اللہ نے بتایا کہ سی پیک کے تحت پاکستان ریلوے ایم ایل ون، ایم ایل ٹو اور ایم ایل تھری کے منصوبے پر کام کر رہی ہے جس کے تحت پشاورسے کراچی براستہ ملتان نئی اور تیز رفتار ٹرین سروس شروع کی جا سکے گی۔ انہوں نے بتایا کہ اس میگا پراجیکٹ کے تحت ریلوے ٹریک پر موجود 720ریلوے کراسنگ کو ختم کر کے 2445چھوٹے اور بڑے پل تعمیر کئے جائیں گے اور ان کے ارد گرد لوگوں کی آمدورفت کو روکنے کیلئے ریلوے لائن کے دونوں اطراف جنگلہ جبکہ پھاٹک کی جگہ پر انڈر پاس بھی بنائے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے منصوبہ بندی کے دوران اس میں فیصل آباد کو نظر انداز کر دیاگیا ہے حالانکہ فیصل آباد کے صنعتی علاقوں میں بڑی تعداد میں چینی ادارے بھی سرمایہ کاری کر رہے ہیں اور اُن کو بھی اپنے مال کی نقل وحمل کیلئے ایم ایل ون سے منسلک کرنا ضروری ہے۔ انہوں نے چناب ملز کے سامنے ریلوے پھاٹک کو مستقل طور پر بند کرنے پر بھی تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ اس سے صنعتکاروں کے علاوہ عوام کو بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے لہٰذا اس پھاٹک کو جلد کھلوایا جائے۔ انہوں نے بتایا کہ مقامی ریلوے اسٹیشن کے مسائل کا جائزہ لینے کیلئے قائمہ کمیٹی کے ممبران فیصل آباد ریلوے اسٹیشن کا دورہ کریں گے جبکہ اس سلسلہ میں اسسٹنٹ آپریٹنگ آفیسر سے بھی ملاقات کی جائے گی۔ آخر میں وائس چیئرمین رانانوید خاں نے مہمانوں کا شکریہ اداکیا جبکہ اس میٹنگ میں فاروق احمد، مرزا زاہد اقبال، شاہد نذیر، جاوید اختر، شکیل رحمان، ملک اعظم اور جنید محمود بیگ نے بھی شرکت کی۔