فیصل آباد ( حمزہ اکرم) پاکستان پوسٹ خسارے سے نکل آیا ہے اور اَب ڈیجیٹلائزیشن کے ذریعے اس قومی ادارے کی سروس میں بہتری کے ساتھ ساتھ یو ایم ایس پلس کے علاوہ لاجسٹک اور پوسٹل بینک قائم کرنے کی تجاویز بھی زیر غور ہیں۔ یہ بات پاکستان پوسٹ کے ڈائریکٹر جنرل خالد جاوید نے آج فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے بتایا کہ پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت لاجسٹک پراجیکٹ لانچ کر دیا ہے اور توقع ہے کہ آئندہ چند ماہ تک اِس کا پورا نظام اور سسٹم قائم ہوجائے گا۔ انہوں نے ای کامرس کے حوالے سے بتایا کہ ورلڈ بینک کی رپورٹ نے بھی پاکستان میں ای کامرس کے فروغ پر زور دیا ہے اس لئے پاکستان پوسٹ اس سہولت کے فروغ پر پوری توجہ دے رہا ہے۔ انہوں نے نجی کورئیر کمپنیوں کے کردار کو سراہا اور کہا کہ انہوں نے اس شعبہ میں اعلیٰ سروس کے معیار مقرر کئے ہیں جن کو ہمیں بھی فالو کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اس سال کے آخر تک پاکستان پوسٹ لاجسٹکس کا ایک مضبوط نظام قائم کر دے گا کیونکہ ہمارے پاس بنیادی ڈھانچے کی کمی نہیں۔ انہوں نے بتایا کہ دور دراز اور دیہی علاقوں میں پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے ذریعے ڈیجیٹلائزیشن کا سلسلہ شروع کر دیا گیا ہے جو آئندہ چند ماہ تک ٹریک پر آجا ئے گا۔ انہوں نے کہا کہ یو ایم ایس روایتی میل کے نظام کے تحت چل رہی تھی جبکہ اَب یو ایم ایس پلس سروس لانچ کی جار ہی ہے۔ اِس کا اپنا الگ نظام ہو گا اور اس سلسلہ میں صارفین کو سو فیصد نتائج ملیں گے۔ خوشحالی بینک کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ یہ نظام چل رہا ہے۔ تاہم اس کو مزید بہتر بنایا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ مختلف ملکوں میں الگ پوسٹل بینک ہیں۔ ہم بھی اپنا بینک قائم کرنے کی تجویز پر کام کر رہے ہیں جس سے اس ادارے کی اہمیت مزید بڑھ جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ ڈیجیٹل فرنچائزڈ پوسٹ آفس بہت جلد کھول دیا جائیں گے جبکہ اِن کے قیام کیلئے قرض کا بھی بندوبست کیا جائے گا۔ یوٹیلٹی بلوں کی ادائیگی کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ وصول ہونے والا کیش اسی روز متعلقہ بینکوں میں جمع کرا دیا جائے گا اور توقع ہے کہ اس نظام کو بھی اس ماہ کے آخر تک شروع کر دیا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان پوسٹ بڑی تعداد میں ڈاک بھیجنے والے کو خصوصی رعایت دے رہا ہے تاہم پاکستان پوسٹ کے واکنگ کسٹمر کیلئے ریٹ بھی نجی کورئیر کمپنیوں سے کم ہیں اس لئے لوگوں کو پاکستان پوسٹ کی سہولتوں سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔ اس موقع پر چیف پوسٹ ماسٹر محمد شاہد نے بتایا کہ وہ ایم تھری میں اپنا ڈاکخانہ قائم کرنا چاہتے ہیں جس کیلئے انہیں وہاں جگہ درکار ہو گی۔ اس سے قبل فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کے صدر عاطف منیر شیخ نے کہا کہ پاکستا ن پوسٹ ملک کا قدیم ترین ادارہ ہے جس کا نظام ملک بھر میں پھیلا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کورئیر کمپنیاں صرف بڑے شہروں تک محدود ہیں جبکہ پاکستان پوسٹ اپنے نظام میں بہتری سے پورے ملک میں موجود اپنے ڈھانچے کو بروئے کار لاسکتا ہے۔ اسی طرح پاکستان پوسٹ کے نرخ بھی مناسب ہونے چاہئیں تاکہ بزنس کمیونٹی کو پاکستان پوسٹ کے ذریعے ڈاک بھیجنے کی ترغیب دی جا سکے۔ ایم تھری میں پوسٹ آفس کے قیام کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ فیڈمک نے کمرشلائزیشن کی پالیسی کی منظوری دے دی ہے۔ جس کے تحت بینکوں کو بھی یہاں اپنی برانچیں قائم کرنے کیلئے جگہ دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان پوسٹ بھی ڈاکخانے کے قیام کیلئے درخواست دے تاکہ اس کو بھی یہاں جگہ الاٹ کی جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان پوسٹ کو اداروں میں جا کے ڈاک وصول کرنے کیلئے بھی اپنے مارکیٹنگ سسٹم کو متحرک کرنا ہوگا۔