فیصل آباد نظریہ پاکستان فورم کے زیر اہمتام نظریہ پاکستان ہال میں یوم یکجہتی کشمیر کانفرنس منعقد ہوئی جس کی صدارت صدرمیاں عبد الوحید نے کی۔تقریب کے مہمان خصوصی ڈپٹی کمشنر علی شہزاد تھے جنہوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نظریہ پاکستان ہال میں قومی مشاہیران کی تصاویر دیکھ کر ازحد خوشی ہوئی یہی وہ عظیم انسان ہیں جن کی تحریک، مسلسل محنت اور کاوشوں سے برصغیر کے کروڑوں مسلمانوں نے ہندو،انگریز اور طاغوتی قوتوں سے آزادی حاصل کی۔انہوں نے کہا کہ نظریہ پاکستان کی روشنی عام کرنا ہر پاکستانی کی ذمہ داری ہے،جس قدر ملک کا نظریہ مضبوط ہو گا اسی قدر ملک کی نظریاتی اساسی سرحدیں محفوظ رہیں گی۔انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام کے ساتھ بھارت نے اقوام متحدہ میں وعدہ کیا تھا کہ ہم کشمیری عوام کی مرضی کے مطابق فیصلہ کریں گے مگر بھارت بعد ازاں اپنے اس وعدہ سے مکر گیا، آج انٹرنیشنل اور نیشنل سطح پر ہم بھارت کی اس ہٹ دھرمی کے خلاف پوری دنیا کو بیدار کر رہے ہیں۔بھارت کو معلوم ہونا چاہیے کہ ایک نہ ایک دن اسے کشمیری عوام کو آزادی دینی ہی پڑے گی۔مذہبی رہنما مولانا محمد ریاض کھرل نے کہا کہ کشمیری حق خود ارادیت کے لیے قربانیاں دے رہے ہیں یہ قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔کشمیر کی سرزمین آزادی کے نعروں سے گونج رہی ہے جسے دنیا کی کوئی طاقت بھی نہ دبا سکی ہے اور نہ دبا سکے گی۔انہوں نے کہا کہ کشمیر کا آزاد ہونا اس خطہ ارض کے دیرپا امن اور سلامتی کے لئے از حد ضروری ہے۔انہوں نے کہا کہ قومی یکجہتی،امن اور بھائی چارے کی فضا کی بدولت ہی ہم بھارت کی ہر سازش کو ناکام بنا سکتے ہیں۔مولانا صاحبزادہ زاہد محمود قاسمی نے کہا کہ آج مقبوضہ کشمیر دنیا کی سب سے بڑی جیل میں تبدیل ہو چکا ہے،آٹھ لاکھ سے زائد بھارتی فوجی وہاں تعینات ہیں جو دن رات کشمیری مسلمانوں کو اپنے ظلم ستم سے شہید کر رہے ہیں مگر انہیں معلوم ہونا چاہیے کہ مسلمانوں کے اندر جذبہ جہاد موجود ہے جسے ختم نہیں کیا جاسکتا۔انہوں نے کہا کہ بھارت کشمیر میں اقوام متحدہ کی قرارداوں کے مطابق استصواب رائے کرائے،کشمیری مسلمان کشمیر کے سب سے بڑے فریق کشمیری عوام ہیں ان کی مرضی کے برخلاف کسی قسم کا کوئی بھی فیصلہ نہ انہیں قبول ہو گا اور نہ ہی دنیا بھر کے مسلمانوں کو قبول ہو گا۔میاں عبد الوحید نے کہا کہ 2010ء سے شہر میں نظریہ پاکستان فورم ایک تواتر کے ساتھ نظریہ پاکستان کی روشنی نوجوان نسل میں منتقل کر رہاہے اس ہال میں مشاہیران کی تصاویر اس بات کی غمازی کر رہی ہیں کہ انہی نفوس قدسیہ نے اپنی زندگی کی خوشگوار بہاریں نظریہ پاکستان کے لئے قربان کیں جس کے نتیجہ میں برصغیر کے کروڑوں مسلمانوں کو آزادی ملی۔تقریب سے چیمبر آف کامرس کے سابق صدر رانا سکند ر اعظم خاں،معروف قانو ن دان میاں محمد طیب ایڈووکیٹ نے بھی خطاب کیا۔مس عائشہ نے کشمیری عوام کے حوالے سے فکر انگزیز تقریر کی اور کہا کہ مسلمان قوم ایک خدا پر کامل یقین رکھتی ہے یہی کامل یقین ہی ہمیں دنیا کے کسی جابر کے سامنے جھکنے نہیں دیتا۔مس جویریہ نے کہا کہ کشمیری جنت نظیر وادی ہے اور ہمارا یہ ایمان ہے کہ جنت صر ف مسلمانوں کو ہی ملنی ہے کسی کافر کا جنت میں کوئی قبضہ نہیں ہو سکتا ہے۔ جنرل سیکرٹری محمد ارشد قاسمی نے کہا کہ کلمہ طیبہ مسلمانوں کا وہ عظیم ہتھیار ہے جس کو دل سے اپنانے پر مسلمان نہ صرف بہادر ہوتا ہے بلکہ وہ ہر آنے والے دن کی طرح پہلے سے مضبوط تر ہوتا چلا جاتا ہے کلمہ طیبہ کی جڑیں گہری اور اس کی شاخیں آسمان تک ہوتی ہیں۔حاجی محمد عابد اور حافطہ صبا تبسم نے بھی اظہار خیال کیا۔