فیصل آباد (نمائندہ ایف ٹی وی) بہترین پاک نائیجیریا سفارتی تعلقات کے پیش نظر دو طرفہ تجارت کو کم از کم 1بلین ڈالر تک بڑھانے کی ضرورت ہے اور اس سلسلہ میں دونوں ملکوں کے نجی شعبوں کو انتہائی متحرک کردار ادا کرنا ہو گا۔ یہ بات پاکستان میں تعینات نائیجیریا کے ہائی کمشنر محمدبیلو ابیوئے نے آج فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اور نائیجیریا کے درمیان انتہائی مضبوط اور مستحکم تعلقات ہیں مگر اس تناسب سے معاشی معاملات کو آگے نہیں بڑھایا جا سکا۔ انہوں نے کہا کہ اب ہمیں معاشی تعلقات کے فروغ پر خصوصی توجہ دیناہو گی اور اس سلسلہ میں دونوں ملکوں کے نجی شعبوں کو کلیدی کردار ادا کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ فیصل آباد کی ٹیکسٹائل کی صنعت نے زبردست ترقی کی ہے جبکہ پاکستان سے نائیجیریا کو ٹیکسٹائل اور آئی ٹی کی برآمدات بڑھانے کے وسیع امکانات موجود ہیں۔ انہوں نے فیصل آباد چیمبر کے وفد کے آئندہ ماہ لاگوس میں ہونے والی نمائش میں حصہ لینے کاخیر مقدم کیا اور کہا کہ اس میں شرکت کرنے والوں کو ہر قسم کی سیکورٹی مہیا کی جائے گی۔ آئی ٹی کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں نائیجیریا کے ہائی کمشنر نے کہا کہ آپ اس بارے میں پلان تیار کر کے اُن سے شیئر کریں تاکہ اس سلسلہ میں باہمی تعاون کو فروغ دینے کیلئے عملی اقدامات شروع کئے جاسکیں۔ انہوں نے نائیجیریا کے قابل اعتبار اجناس برآمد کرنے والوں کی فہرست مہیا کرنے کا بھی یقین دلایاتاکہ پاکستانی درآمد کنندگان یہ اجناس نائیجریا سے درآمد کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ کراچی، لاہور کے علاوہ فیصل آباد میں بھی نائیجیریا کا اعزازی قونصل جنرل مقرر کرنے کی تجاویز آئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی تاجر اس سلسلہ میں اپنی حکومت پر دباؤ ڈالیں تاکہ وہ اس سلسلہ میں اپنی حکومت کے سامنے یہ تجویز پیش کر سکیں۔ انہوں نے فوڈ فلیور نائیجیریا برآمد کرنے کے بارے میں بھی متعلقہ افراد سے رابطوں کا یقین دلایا۔ اس سے قبل فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کے سینئر نائب صدر عمران محمود شیخ نے نائیجیریا کے ہائی کمشنر محمدبیلو ابیوئے کا خیر مقدم کرتے ہوئے فیصل آباد او رفیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کا تعارف کرایا اور بتایا کہ اگرچہ ٹیکسٹائل اس شہر کی شناخت ہے مگر یہاں کیمیکلز، فارما سوٹیکل، بیوریج، سوپ اور خوردنی تیل سمیت دیگر کئی شعبے بھی تیزی سے ترقی کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ پاکستان اور نائیجیریا میں بہترین تعلقات ہیں لیکن اِس کے تناسب سے ہماری دو طرفہ تجارت کا حجم بہت کم ہے۔ انہوں نے کرونا کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ اس کی وجہ سے جب عالمی معیشت سکڑ رہی تھی پاکستان میں سمارٹ لاک ڈاؤن کی پالیسی سے نہ صرف صنعتی، تجارتی اور برآمدی سرگرمیاں جاری رہیں بلکہ بے روزگاری کے مسئلہ پر بھی بخوبی قابو پایا گیا۔ نئے عالمی رجحانات کے مطابق افریقہ کی اہمیت کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان افریقی ملکوں سے تجارتی تعلقات بڑھانے پر خصوصی توجہ دے رہے ہیں جبکہ اس سلسلہ میں نائیجیریا کے ذریعے دوسرے افریقی ممالک تک بھی رسائی حاصل کی جا سکتی ہے۔ درآمدی اور برآمدی اعداد وشمار کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ تجارتی توازن نائیجیریا کے حق میں ہے جبکہ فیصل آباد نائیجیریا کی کپڑے کی ضروریات کو بآسانی پورا کر سکتا ہے۔انہوں نے کرونا کی وجہ سے دونوں ملکوں کے تاجروں کے درمیان زوم میٹنگز، تجارتی اطلاعات کے تبادلے، کیٹلاگ کی نمائش، دونوں ملکوں میں تجارتی معاہدے، سنگل کنٹری ایگزی بیشنز اور دونوں ملکوں کے چیمبرز کے درمیان مفاہمتی یادداشتوں پر دستخطوں پر بھی زور دیا۔ سوال و جواب کی نشست بھی ہوئی جس میں محمد اظہر چوہدری، انجینئر احمد حسن، انجینئر عاصم منیر، محمد فاضل، خرم، محمد طاہر یعقوب اور دیگر ممبران نے حصہ لیا۔ آخر میں نائب صدر رانا فیاض احمد نے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔ جبکہ انجینئر احمد حسن نے سینئر نائب صدر عمران محمود شیخ کے ہمراہ نائیجیریا کے ہائی کمشنر کو فیصل آبا د چیمبر کی خصوصی شیلڈ پیش کی۔