فیصل آباد(ڈسٹرکٹ رپورٹر)ایف ڈی اے کے ون ونڈو کاؤنٹر پر گزشتہ چھ ماہ کے دوران مجموعی طور پر 1943درخواستوں پر ریلیف فراہم کیاگیا جبکہ 104درخواستیں مختلف شعبوں میں زیر کارروائی ہیں۔ یہ بات ڈائریکٹر جنرل ایف ڈی اے محمد آصف چوہدری کی زیر صدارت اجلاس کے دوران بتائی گئی۔ اجلاس میں ایڈ یشنل ڈائریکٹر جنرل عابد حسین بھٹی، چیف انجینئر مہرایوب گجر، ڈائریکٹر آئی ٹی /ایڈمن یاسر اعجاز چٹھہ، ڈائریکٹر اسٹیٹ مینجمنٹ جنید حسن منج، ڈائریکٹر ٹاؤن پلاننگ اسماء محسن، عاصم محمود، ڈپٹی ڈائریکٹر آئی ٹی عبد اللہ نور، ڈپٹی ڈائریکٹر حمیرا اشرف ودیگر افسران نے شرکت کی۔اجلاس کو بتایاگیا کہ اس عرصہ میں شعبہ اسٹیٹ مینجمنٹ سے متعلق شہریوں کی1170درخواستوں کو نپٹایاگیا جبکہ ٹاؤن پلاننگ iکے بارے میں 623۔اورٹاؤن پلاننگ iiسے متعلقہ69 درخواستوں پر ریلیف فراہم کیاگیا۔علاوہ ازیں کچی آبادیوں کے امور سے متعلق شہریوں کے مسائل پر مبنی 46 درخواستوں اور ڈائریکٹر جنرل آفس کے ذریعے 35درخواستوں پر ایف ڈی اے کی سروسز فراہم کی گئی۔اس موقع پر بتایاگیا کہ ون ونڈوکاؤنٹر پر جائیدادوں کی منتقلی،این او سی، ٹاؤن پلاننگ رپورٹس،تکمیلی سرٹیفکیس اور اورنر شپ سرٹیفیکٹس کے اجراء سمیت بلڈنگ پلان کی منظوری ودیگر نوعیت کے محکمانہ امور نپٹائے گئے۔ڈائریکٹر جنرل ایف ڈی اے نے ون ونڈو کاؤنٹر کی ششماہی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے متعلقہ افسران کوہدایت کی کہ ایف ڈی اے کی سروسز کے معیار میں کوئی کمزوری یا کمی نہیں آنی چاہیے۔ اس سلسلے میں درخواستوں گزاروں کو تیز رفتار ریلیف فراہم کرکے انہیں مطمئن کیاجائے تاکہ ایف ڈی اے کی سروسز کے بارے میں انکا اعتماد مضبوط ہو۔ انہوں نے سختی سے کہاکہ کسی بھی شعبہ میں شہریوں کی کوئی فائل بلاوجہ زیر التوا ء نہیں ہونی چاہئے اور کسی قسم کی قانونی یامحکمانہ پالیسی سے متصادم معاملے سے متعلق درخواست گزار کو بروقت مطلع کردیاجائے۔ انہوں نے محکمانہ امور میں مکمل شفافیت، میرٹ کی بالادستی اور قواعد وضوابط کی پابندی کرنے کی ہدایت کی اور افسران سے کہاکہ وہ ماتحت سٹاف کی کارکردگی پر کڑی نظر رکھیں اس سلسلے میں غفلت، تساہل اور بد دیانتی کو قطعاًبرداشت نہیں کیاجائیگا۔انہوں نے ایف ڈی اے ہیلپ لائن 1237کو ہمہ وقت فعال رکھنے اور شہریوں کی کالز پر فوری ردعمل ظاہر کرنے کی ہدایت کی۔اجلاس کے دوران ڈائریکٹر آئی ٹی نے ون ونڈو کاؤنٹر پر موصول ہونے والی درخواستوں پر فوری کارروائی کے بارے میں محکمانہ طریقہ کار اور زیر التواء درخواستوں کی پیش رفت سے آگاہ کیا۔