فیصل آباد ( حمزہ اکرم) فیصل آباد چیمبر آ ف کامرس اینڈانڈسٹری کے وفد نے صدر ڈاکٹر خرم طارق کی قیادت میں آزاد جموں و کشمیر کے دارالحکومت مظفر آباد میں پہلی سرمایہ کاری کانفرنس میں شرکت کی۔ انہیں اس دورے کی دعوت آزاد جموں و کشمیر کے وزیر اعظم سردار تنویر الیاس نے دی تھی۔ بعد میں آزاد جموں و کشمیر کے صدر بیرسٹر سلطان محمود نے چیمبر کے وفد کے اعزاز میں ظہرانہ دیا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آزاد جموں و کشمیرمیں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں جبکہ اس خطے کے وسائل سے فائدہ اٹھانے کا پہلا حق بھی کشمیریوں اور پاکستانیوں کا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 1998ء میں جب وہ وزیر اعظم تھے تو کشمیر کے پہلے پن بجلی گھر کا منصوبہ شروع کیا گیا تھا۔ جبکہ اَب اُن کے دور صدارت میں نیلم جہلم کے منصوبے پر کام جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت بھی ساڑھے تین ہزار میگا واٹ فاضل بجلی دستیاب ہے اور ہم یہ بجلی پاکستان کو دینے کیلئے تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی وزراء اور سیکرٹریوں نے آپ کو اس خطے میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع کے بارے میں آگاہ کر دیا ہو گا اس لئے وہ اِن پر زیادہ گفتگو نہیں کریں گے تاہم معدنیات اور سیاحت سمیت مختلف شعبوں میں مشترکہ منصوبے شروع کئے جا سکتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ راولا کوٹ کے راستے کو بہتر بنایا جا رہا ہے تاکہ پاکستان کے ساتھ مواصلاتی رابطوں کو مزید بہتر بنایا جا سکے۔ انہوں نے بتایا کہ سیالکوٹ کے سرمایہ کار یہاں مشترکہ منصوبے شروع کرنے میں دلچسپی لے رہے ہیں۔جبکہ فیصل آباد کے صنعتکاروں کو بھی اِن مواقعوں سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ میر پور کی انڈسٹریل اسٹیٹ میں بھی صنعتی پلاٹ دستیاب ہیں جبکہ حکومت یہاں صنعتیں لگانے والوں کو بجلی کی مسلسل فراہمی کے علاوہ سیل ٹیکس میں بھی چھوٹ دے گی۔ انہوں نے کشمیر کی معاشی ترقی کیلئے پہلی AJKانوسٹمنٹ کانفرنس 2022ء منعقد کرانے کی کوششوں کو بھی سراہا۔ فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کے صدر ڈاکٹر خرم طارق نے مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے کے سلسلہ میں بیرسٹر سلطان محمود کی کاوشوں کو سراہا اور کہا کہ وہ اُن کو اس وقت سے جانتے ہیں جب وہ امریکہ اور برطانیہ میں کشمیر کیلئے ملین مارچ منعقد کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر اور بیرسٹر سلطان محمود لازم و ملزو م ہیں اور جو شخص کشمیر کو جانتا ہے وہ بیرسٹر سلطان محمود سے بھی بخوبی واقف ہے۔ انہوں نے کہا کہ آزاد جموں و کشمیر کے مختلف وزراء اور سیکرٹریوں نے اپنی اپنی وزارتوں کے بارے میں اُن کے وفد کو تفصیل سے آگاہ کیا جس کی وجہ سے اُن کا دورہ اُن کی توقع سے بھی بڑھ کر کامیاب رہا۔ انہوں نے کہا کہ بیرسٹر سلطان محمود کا بطور وزیر اعظم دور سنہری دور تھا۔ اَب بھی وہ کشمیر کی ترقی کیلئے جو کوششیں کر رہے ہیں اُن سے بہت جلد مثبت نتائج برآمد ہوں گے اور اس سے جہاں سرمایہ کاروں کو فائدہ ہوگا وہاں کشمیر کی معاشی ترقی کی راہیں بھی کھلیں گی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ایسے اقدامات اٹھانے چاہیں جن سے دونوں ملکوں کو فائدہ ہو۔ انہوں نے کشمیریوں کی روایتی میزبانی پر اُن کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ اس دورے کے بعد اُن کے دلوں کیلئے کشمیریوں کیلئے محبت مزید بڑھ گئی ہے اور فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کے ممبران لازماً یہاں سرمایہ کاری کریں گے۔ انہوں نے بتایا کہ اس دورے کے دوران 14مفاہمتی یا دداشتوں پر بھی دستخط ہوئے جن کے تحت تین صنعتیں میر پور میں لگائی جائیں گی۔ اس موقع پر”ہیومنٹی“کے نام سے ایک ایپ بھی لانچ کیا گیا جس سے کشمیر کی غربت کے خاتمے کی راہ ہموار ہو گی۔ اس موقع پر سینئر نائب صدر ڈاکٹر سجاد ارشد، نائب صدر حاجی محمد اسلم بھلی اور لائل وارئیرز کے میجر تاثیر اکرم کے علاوہ آزاد کشمیر کے وزراء اور سیکرٹری بھی موجود تھے۔ آخر میں صدر ڈاکٹر خرم طارق نے آزاد کشمیر کے صدر بیرسٹر سلطان محمود کو فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کی طرف سے تحائف بھی پیش کئے۔