فیصل آباد(حمزہ اکرم)پاکستان میں ڈنمارک کی سفیر مسز لزروزن ہالم (Mrs. Lis Rosenholm) نے واسا فیصل آباد کے زیر انتظام ڈینش فنڈ سے تعمیر ہونیوالے 19۔ ارب روپے مالیت کے ایسٹرن ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ کے میگا پراجیکٹ کو اسٹیٹ آف دی آرٹ قرار دیدیا۔ ڈنمارک کی سفیر نے مینجنگ ڈائریکٹر واسا ابوبکر عمران،پراجیکٹ ڈائریکٹر ثاقب رضا،ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر قیصر عباس رند و دیگرافسران کے ہمراہ ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ کی تعمیر کی سائٹ چک نمبر 244 ر۔ ب چمیانہ کا وزٹ کیا۔پراجیکٹ ڈائریکٹر ثاقب رضا نے سائٹ پر ڈنمارک کی سفیر مسز لز روزن ہالم (Mrs. Lis Rosenholm) کو ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ کے منصوبے بارے تفصیلی بریفنگ دی۔ڈینش سفیر نے کہا کہ فیصل آباد کے مشرقی حصہ میں ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ کا میگا پراجیکٹ ایک فلیگ شپ منصوبہ ہو گا جو ساؤتھ ایشیا کے ممالک کے لئے بھی رول ماڈل پراجیکٹ کی حیثیت رکھے گا کیونکہ ویسٹ واٹر کو ٹریٹ کر کے فصلوں کے لئے کارآمد بنانا ٹیکنالوجی کی بدولت ہی ممکن ہے اور آج ٹیکنالوجی کو استعمال کرتے ہوئے اس میگا پراجیکٹ کے ذریعے فیصل آباد کے عوام کے ماحولیاتی مسائل بھی حل ہونگے۔ انہوں نے مزید کہا آج پانی کی اہمیت سب پر واضح ہے اس لئے پراجیکٹ کی تکمیل کے بعد ویسٹ واٹر کے ضیاع کی روک تھام بھی ممکن ہو سکے گی اور اسی وجہ سے اس میگا پراجیکٹ پر خصوصی توجہ مرکوز ہے۔ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ کے قیام سے ہزاروں افراد کو روزگار کے مواقع مہیا ہونگے اور ملازمت کے حوالے سے خواتین کی حوصلہ افزائی کی جانی چاہیئے اس کے ساتھ ساتھ پراجیکٹ کے سکلڈ اور ان سکلڈ ملازمین کی کیپسٹی بلڈنگ پر خصوصی معاونت فراہم کی جائے۔ڈینش سفیر نے مزید کہا کہ خواتین اکنامی میں حصہ ڈالیں گی تو ملکی معیشت کو فروغ حاصل ہو گا کیونکہ ساؤتھ ایشیا کے ممالک میں بہت کم خواتین کی ملکی معیشت میں شرکت داری ہوتی ہے لیکن ڈنماک حکومت اس پراجیکٹ میں خواتین کو بھرپور نمائندگی دینے کی خواہشمند ہے۔ قبل ازیں انہوں نے واسا ہیڈ آفس میں مینجنگ ڈائریکٹر ابوبکر عمران کے ساتھ مشترکہ طور پر اجلاس کی صدارت کی۔اس موقع پر پراجیکٹ پر اب تک ہونے والی پیش رفت بارے تفصیلی بریفنگ دی گئی جبکہ آئندہ کے لائحہ عمل کیلئے اہداف بھی مقرر کئے گئے۔اس موقع پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر قیصر عباس رند نے بھی ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ کے منصوبہ کے لئے اراضی کی منتقلی بارے بریف کیا۔ مینجنگ ڈائریکٹرواسانے کہا کہ واسا فیصل آباد کے زیر انتظام 19۔ ارب روپے مالیت کے ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ کے میگا پراجیکٹ کے لئے ڈنمارک حکومت کے شکر گزار ہیں۔ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ کا میگا پراجیکٹ ضلع کے کاشتکاروں کے لئے ایک بہترین منصوبہ ثابت ہو گا کیونکہ اس ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ کے ذریعے سیوریج کے پانی کو ٹریٹمنٹ کے بعد فصلوں کے لئے کارآمد بنایا جائے گا جس سے کسانوں کو اپنی فصلوں کے لئے وافر مقدار میں پانی مہیا ہو سکے گا اسی طرح ٹریٹمنٹ کے بعد پانی کو گوگیرہ برانچ نہر میں شامل کیا جائے جبکہ اس کے ساتھ ساتھ اس منصوبہ کے قیام سے فیصل آباد کے شہریوں کو ماحولیاتی آلودگی سے نجات ملے گی جس سے ان کے ماحولیات کے حوالے سے مسائل حل ہونگے۔ پراجیکٹ ڈائریکٹرنے ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ کے حوالے سے بتایا کہ ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ کی لاگت 19۔ارب روپے سے زائد کی منظوری دی جا چکی ہے جس میں ڈنمارک حکومت کا شیئر 90.4 فیصد جبکہ پنجاب حکومت کا شیئر 9.6 فیصد ہے اور اس منصوبے کو 4 سال کی مدت میں مکمل کرنے کا پلان تشکیل دیا گیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ پراجیکٹ کے حوالے سے ایکنک کی جانب سے منظوری دی جا چکی ہے اس کے ساتھ ساتھ محکمہ تحفظ ماحولیات نے این او سی جاری کردیا ہے جبکہ پی ایم یو قائم کر کے سٹاف کی ہائرنگ بھی مکمل کر لی گئی ہے اسی طرح کنسلٹینٹ نے سائٹ پر اپنے کام کا آغاز کردیا ہے اور توقع ہے کہ اپریل 2023ء تک کنٹریکٹر کی سلیکشن مکمل ہو جائے گی۔اس موقع پرڈینش سینئر قونصلر ماریہ آنہ،ہیڈآف ٹریڈ کونسل اسلم پرویز، دانیہ باسط ٹریڈ ایسوسی ایٹ، ڈپٹی مینجنگ ڈائریکٹر واسا عدنان نثار خان،ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ کے پراجیکٹ ڈائریکٹر ثاقب رضا،ڈائریکٹر آئی اینڈ سی ڈاکٹر عمر افتخار خاں،ڈپٹی ڈائریکٹر آئی اینڈ سی عثمان لطیف،میگا پراجیکٹ کے کنسلٹینٹ اور پی ایم یو افسران و دیگر بھی موجود تھے۔