فیصل آباد (نمائندہ ایف ٹی وی ) صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا ہے کہ فیصل آباد میڈیکل یونیورسٹی سے الحاق شدہ سرکاری ہسپتالوں میں مریضوں کو ادویات وعلاج معالجہ کی فراہمی اور ہسپتالوں کی ڈویلپمنٹ کے لئے 9 ارب روپے کے خطیر فنڈز کی منظوری دی گئی ہے جن میں سے 2 ارب روپے کا بجٹ ادویات کے لیے مختص کیا گیا ہے۔ مریضوں کو لوکل پرچیز کے ذریعے ادویات فرا ہم کی جا ئیں گی۔انہوں نے یہ بات دورہ فیصل آباد کے دوران فیصل آباد میڈیکل یونیورسٹی کے سنڈیکیٹ اجلاس کی صدارت کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتائی۔وائس چانسلر ڈاکٹر ظفرعلی چوہدری، ایم پی اے عادل پرویز گجر اور دیگر ارکان بھی موجود تھے۔صوبائی وزیر صحت نے کہا کہ ادویات کے فنڈز سے مریضوں کو لوکل میڈیسن کے علاوہ مہنگی ادویات بھی دستیاب ہونگی۔انہوں نے کہا کہ ڈینگی کا مسئلہ سر اٹھا رہا ہے اگرچہ فیصل آباد میں صورتحال سنگین نہیں لیکن احتیاط ناگزیر ہے۔انہوں نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کے ذریعے شہریوں سے اپیل کی کہ گھروں میں کسی جگہ پانی جمع نہ ہونے دیں،بارشوں کے دوران زیادہ احتیاط برتیں۔انہوں نے کہا کہ کورونا کی چوتھی لہر میں اگرچہ کمی ہوئی ہے لیکن ایس اوپیز پر عملدرآمد میں کمی نہیں ہونی چاہیے۔صوبائی وزیر نے کہا کہ بھرپور کوشش ہے کہ اس سال کے آخر تک صوبہ کے 70 فیصد لوگوں کو ویکسینیٹ کردیا جائے جبکہ اب تک 4 کروڑسے زائدافراد کو کورونا ویکسین لگائی جاچکی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہیلتھ کارڈ کے ذریعے آئندہ 10لاکھ روپے تک علاج معالجہ فری ہوگا،جن افراد نے ابھی تک شناختی کارڈ نہیں بنوایا وہ فوری بنوالیں تاکہ ہیلتھ کارڈ کی سہولت سے محروم نہ رہیں۔صوبائی وزیر نے کہا کہ الائیڈ ہسپتال میں آکسیجن جنریٹنگ پلانٹ لگا رہے ہیں جس سے آکسیجن کی کمی دور ہوگی جبکہ کینسر کے مریضوں کے علاج کے لئے کیموتھراپی کی سہولت بھی دستیاب ہوگی۔