فیصل آباد میں گرین الیکٹرک بس منصوبہ ناقص تیاری، انتظامی غفلت اور کمزور منصوبہ بندی کے باعث مشکلات کا شکار ہونے لگا ہے۔ افتتاح کے صرف تین روز کے اندر ہی چار گرین الیکٹرک بسیں حادثات کا شکار ہو گئیں، جن سے نہ صرف بسوں کو نقصان پہنچا بلکہ عوامی سطح پر شدید تحفظات بھی سامنے آنے لگے ہیں۔
ذرائع کے مطابق منصوبے کے آغاز پر سات روٹس فائنل کیے گئے تھے، مگر اس وقت صرف دو — سرگودھا روڈ اور جھنگ روڈ — پر بسیں چل رہی ہیں۔ باقی پانچ روٹس پر سروس شروع نہ ہونے کی وجوہات میں ناقص تیاری، چارجنگ پوائنٹس کی عدم دستیابی اور سڑکوں کی تباہ حالی شامل ہیں۔ متعدد مقامات پر روڈز ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں، جس کے باعث بسوں کی آمدورفت ممکن نہیں ہو پا رہی۔
چند روز قبل وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے فیصل آباد میں 30 سے زائد گرین الیکٹرک بسوں کا باقاعدہ افتتاح کیا تھا۔ اُنہوں نے تقریب میں اعلان کیا تھا کہ یہ بسیں آج سے مختلف روٹس پر چلنا شروع ہو جائیں گی — تاہم ایسا کچھ نہ ہو سکا۔ تاحال بیشتر بسیں اسٹینڈز پر کھڑی ہیں اور صرف دو روٹس پر محدود سروس جاری ہے۔
عوام تاحال انتظار کر رہی ہے کہ ان کے علاقوں میں بس سروس کب شروع ہوگی، مگر انتظامیہ کی جانب سے کوئی باضابطہ اعلان سامنے نہیں آیا۔ غلام محمد آباد میں قائم چارجنگ پوائنٹ بھی ابھی مکمل طور پر فعال نہیں ہو سکا اور وہاں کے آلات و انفراسٹرکچر ابھی تیاری کے مراحل میں ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ موجودہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے گرین الیکٹرک بس سروس کے تمام روٹس پر مکمل آپریشن دسمبر سے قبل ممکن نہیں لگتا۔ صرف دو روٹس پر چلنے والی بسوں کے حادثات اور فنی خرابیاں انتظامیہ کی نااہلی اور منصوبے کی ناکام تیاری کی واضح مثال ہیں۔