فیصل آباد ( حمزہ اکرم) خاتون محتسب پنجاب نبیلہ حاکم علی خان نے کہا ہے کہ وراثتی جائیدادوں میں خواتین کو ان کا حق دلانے کے لئے متحرک ہیں اس ضمن میں ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز پر جاکرعرصہ دراز سے زیر التواء جائیدادوں کے وراثتی کیسز کی شنوائی کی جارہی ہے اور گزشتہ 6 ماہ میں موصولہ750میں سے 150کیسز پر فیصلہ سنایا جاچکا ہے۔انہوں نے کمشنر آفس کی عدالت میں کچہری لگاکر فیصل آباد،ٹوبہ ٹیک سنگھ اور چنیوٹ سے متعلقہ 32 درخواستوں پر سماعت کی۔کنسلٹنٹ خاتون محتسب عبدالرشید،انچارج پراپرٹیز برانچ حافظ فاروق انوراور اسسٹنٹ کمشنر ریونیو طارق محمود گوندل بھی موجود تھے۔خاتون محتسب نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی ہدایت پر خواتین کو ہراسگی اور جائیداد کے حصول میں درپیش مسائل کا فوری حل اور انہیں انصاف دلانے کے لئے تیز رفتارعملی اقدامات کئے جارہے ہیں۔ خاتون محتسب پنجاب نے میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے معاشرے میں خواتین کو ان کی وراثت کے ملکیتی حقوق تو دے دیئے جاتے ہیں لیکن انہیں جائیداد کا قبضہ نہیں دیا جاتاجس وجہ سے وہ دفاتر کے چکر لگانے پر مجبور تھیں لیکن حکومت پنجاب کی طرف سے خواتین کو وراثتی جائیداد میں حصہ دلانے کے لئے پنجاب انفورسمنٹ آف ویمنز پراپرٹی رائٹس ایکٹ کے اطلاق کی بدولت اب کیسز تیز رفتاری سے حل ہورہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ دین اسلام میں خواتین کے حقوق بارے واضح احکامات موجود ہیں اور خاتون محتسب کی طرف سے عورتوں کو حقوق کی فراہمی کے لئے اقدامات کا تسلسل جاری ہے۔صوبائی محتسب نے شکایات کے حل کے لئے متعلقہ افسران کو احکامات بھی جاری کئے۔خاتون محتسب پنجاب نبیلہ حاکم علی خان نے میٹروپولیٹن کارپوریشن ہال میں خواتین کے پراپرٹیز رائٹس اور جائے ملازمت پر پرسکون ماحول کی فراہمی بارے آگاہی سیمینار کی صدارت کی۔چیئرمین سٹینڈنگ کمیٹی/ایم این اے فیض اللہ کموکا،ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل قیصر عباس رند کے علاوہ انچارج کنٹرول روم محمد صادق اور مختلف سرکاری ونجی شعبوں میں خدمات انجام دینے والی خواتین بھی شریک تھیں۔خاتون محتسب پنجاب نے کہا کہ معاشرے کو خواتین کے حقوق سے آگاہی دینے کی شدید ضرورت ہے تاکہ عورتوں کو ان کا جائز مقام ملے۔چیئرمین سٹینڈنگ کمیٹی/ایم این اے نے سیمینار کے انعقاد کو سراہا اور کہا کہ خواتین کو ہراسگی اور جائیداد کے حصول میں درپیش مسائل کا فوری حل اور انہیں انصاف دلانا موجودہ حکومت کی ترجیح ہے۔سیمینار سے دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا.