فیصل آباد(ڈسٹرکٹ رپورٹر)ضلعی انتظامیہ کے زیر اہتمام یوم تکریم شہدائے پاکستان کی مرکزی تقریب زرعی یونیورسٹی کے اقبال آڈیٹوریم میں منعقد ہوئی جس میں نگران صوبائی وزیر اوقاف،ہاؤسنگ،پبلک ہیلتھ انجینئرنگ بیرسٹر اظفر علی ناصرمہمان خصوصی تھے۔کمشنر سلوت سعید،آرپی او ڈاکٹر محمد عابد،ڈپٹی کمشنر علی عنان قمر،سی پی او عثمان اکرم گوندل،پاک آرمی کے کرنل عمر،پارک آرمی وضلعی پولیس کے شہداء کی فیملیز،کیپٹن اسفند یارشہید کے والدڈاکٹر فیاض بخاری کے علاوہ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنرز کاشف رضا اعوان،احمد سعید منج،اسسٹنٹ کمشنر سٹی محمدزبیر،چیئرمین آل پاکستان پرائیویٹ سکولز الائنس صداقت لودھی،سول سوسائٹی کے افراد،طلباء وطالبات نے بھی بڑی تعدادمیں شرکت کی۔تقریب کے آغاز پر شہداء کی فیملیز کو پولیس کے چاق و چوبند دستے نے سلامی پیش اور نگران صوبائی وزیر وافسران نے گلدستے پیش کئے۔تقریب میں پاک آرمی کی 24 اور ضلعی پولیس کے 6 شہداء کی فیملیزموجود تھیں۔نگران صوبائی وزیر نے پرہجوم تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج شہداء اور ان کی فیملیز کے ساتھ بھرپور یکجہتی کا اظہار کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ شہدائے وطن ہمارا قیمتی سرمایہ ہیں۔ قوم کے شہید ہیروز اوران کی یادیں ہمیشہ ہمارے دلوں پر نقش ہیں۔نگران صوبائی وزیر نے کہا کہ پاک فوج کے لئے ہردن تعظیم کا دن ہے۔انہوں نے کہا کہ پرامن احتجاج ہر جمہوری پارٹی کا حق ہے لیکن پرامن احتجاج کی آڑ میں 9 مئی کو مٹھی بھر شرپسندوں نے جو کام کیا وہ دہشتگردی،بغاوت اور غداری کے زمرے میں آتا ہے۔جلاؤگھیراؤ اورشہداء کی فیملیز کے جذبات کو بھی مجروع کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ آج ہم شہداء کے سامنے شرمندہ ہیں اور عہدکرتے ہیں کہ ایسے واقعات میں ملوث عناصر کو کیفرکردار تک پہنچائیں گے۔نگران صوبائی وزیر نے کہا کہ جزا اور سزا کا عمل ہر معاشرے میں شامل ہے اورایسے شرپسندوں کے لئے عبرت ضروری ہے۔کمشنر نے یوم تکریم شہداء کی تقریب کے کامیاب انعقاد پرضلعی انتظامیہ کی کاوشوں کوسراہا اور شہداء کی فیمیلز کا تقریب میں شرکت کرنے پر شکریہ اداکیا۔انہوں نے کہا کہ شہداء کے خون کو کبھی نہیں بھول سکتے جن کی لازوال قربانیوں کی بدولت آج ہم چین کی نیند سے سوتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ آج بھی بے شمار چیلنجز کا سامنا ہے اور یہ سلام تو دن رات شہداء کو پیش کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمارے اسلاف نے بے شمار قربانیوں کے بعد یہ وطن حاصل کیا،دہشتگردی کے عفریت پر قابو پانے کے لئے قوم یکجان ہوئی۔کیا آج بھی یہ ہمارا فرض نہیں کہ شہداء کی فیملیز کے لئے آسانیاں پیدا کریں اور وعدہ کریں کہ شہداء کی عزت وتکریم میں کمی نہیں آنے دیں گے۔آرپی او نے کہا کہ وطن کی مٹی شہداء کے قیمتی خون کی مقروض ہے۔ آج ہم اس لئے محفوظ ہیں کیونکہ شہداء نے اپنی جانیں دی ہیں۔ڈپٹی کمشنر اور سی پی او نے کہا کہ شہداء نے اس آزادی کی حفاظت کی ہے جسے ہمارے اسلاف نے قائداعظمؒ کی زیر قیادت جدوجہد کے بعد حاصل کیا۔انہوں نے کہا کہ شہداء کے خاندانوں کے ساتھ ہر موقع پر کھڑے رہیں گے۔انہوں نے کہا کہ مہذب قومیں اپنے شہداء کوعزت وتکریم سے یاد رکھتی ہیں۔آج قوم شہداء اور ان کے خاندانوں کی تکریم کے عزم کا اعادہ کرتی ہے۔ پاک آرمی کے کرنل نے بھی تقریب سے خطاب کیا۔کیپٹن اسفندیارشہید کے والد نے کہا کہ 9 مئی کے واقعہ نے توڑ کر رکھ دیا۔انہوں نے اسفندیار شہید کی یادگارکو نقصان پہنچانے اور بعدازاں انتظامیہ کی طرف سے اسکی بحالی کی اطلاع دینے والے طیب نامی شخص کو اسفند یار میڈل پہنایا۔تقریب کے دوران ضلعی پولیس کے شہیدمحمد افضل کے بیٹے محمد حمادافضل نے تقریر کی اور بتایا کہ والد نے یونیفارم میں ڈاکوؤں سے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کیا۔انہوں نے کہا کہ میں بھی پولیس جوائن کرلوں گا۔ تقریب کے دوران مختلف تعلیمی اداروں کے طالب علموں نے پرجوش تقاریر کیں اور ملی نغمے تقریب کا اہم حصہ تھے۔