فیصل آباد(حمزہ اکرم ) پاور سیکٹرکو درپیش مشکل صورتحال سے نمٹنے اور اس کی بحالی کیلئے ہنگامی بنیادوں پر کام جاری ہے آر ایل این جی سپلائی ملنے کے بعد ملک میں بجلی کی سپلائی میں نہ صرف بہتری آئے گی بلکہ بجلی بحران پر مکمل طور پر قابو پانے میں بھی مدد ملے گی یہ باتیں وفاقی وزیر انرجی (پاور ڈویژن)انجنئیر خرم دستگیر نے فیسکو ہیڈکوارٹرز کے دورے کے موقع پر کہیں۔ انھو ں نے کہا کہ وزارت پٹرولیم سے آر ایل این جی اور فرنس آئل کی فراہمی کے بعد مزید گیس بھی میسر ہو جائے گی جس سے چند دنوں میں لوڈ مینجمنٹ میں کافی حد تک کمی ہو جائے گی۔ انھوں نے فیسکو کی مجموعی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کیا اور کہا کہ موجودہ حالات کے پیش نظر فیسکوا فسران اورملازمین کو مزید محنت، لگن اور جذبے سے کام کرنا ہو گا تا کہ نہ صرف فیسکو بلکہ پاور سیکٹر ان مشکل حالات پر قابوپا سکے۔ قبل ازیں چیف ایگزیکٹو فیسکو انجنئیر بشیراحمد نے انھیں بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ فیسکو کی ریکوری تقریباً سو فیصد ہے لاسزنیپرا اہداف سے بھی کم ہیں۔ جو کہ اس کے افسران اور ملازمین کی شبانہ روز محنت کی عکاسی کرتا ہے۔ انھوں نے بتایا کہ فیسکو کے تقسیمی نظام کر اپ گریڈ کر دیا گیا ہے اور اب فیسکو کا ڈسٹری بیوشن سسٹم گرمیوں میں زیادہ سے زیادہ لوڈ اٹھانے کے قابل ہو گیا ہے۔ انھوں نے مزید بتایا کہ فیسکو نے اپنے صارفین کو بجلی کی بلاتعطل فراہمی کیلئے تمام سب ڈویژنوں میں 256 ٹرانسفارمرز ٹرالیاں اور ضروری سامان مہیا کر دیاہے۔ جس کا مقصد ٹرانسفارمرمیں کسی بھی خرابی کی صورت میں فوری طور پر بجلی بحال کی جا سکے۔ انھوں نے بتایا کہ فیسکو نے صارفین کے بجلی سے متعلقہ مسائل کے فوری حل کیلئے سٹیٹ آف دی آرٹ کسٹمر سروسز سنٹر قائم کر دیا ہے اور آن لائن معلومات اور شکایات کے اندراج کیلئے فیسکو موبائل ایپ "فیسکولائیٹ”متعارف کر ائی گئی ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ سابق حکمرانوں کی غلط پالیسیوں سے آج یہ دن دیکھنا پڑ رہا ہے بجلی کی کمی کے سبب ملک بھر میں لوڈشیڈنگ ہورہی ہے، ایندھن کی عدم دستیابی کے باعث بجلی کی طلب کے مطابق پیداوار نہیں ہو رہی نتیجتاً صارفین کو لوڈ مینجمنٹ کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ وفاقی وزیرپاور ڈویژن خرم دستگیر نے کہا کہ اتحادی حکومت پوری توجہ سے مسائل حل کرنے کیلئے کوشاں ہیں۔انجینئر خرم دستگیر نے کہا کہ تمام ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کے ریونیو اہداف کا بھی جائزہ لیاجارہا ہے۔ ہم عوامی نمائندے ہیں اور ہمارا مقصد ڈسٹری بیوشن کمپنیوں میں شکایات کا ازالہ اورعوام کے مسائل اور دیگر معاملات کے حوالے سے ان کی کارکردگی کو بہتر بنانا ہے۔ انہوں نے کہاکہ اس وقت گردشی قرضہ تقریباً 2450ارب روپے ہے۔جب 2018 میں مسلم لیگ ن کی حکومت کی مدت ختم ہوئی تھی تو اس وقت گردشی قرضہ صرف1060ارب روپے تھا اور اس وقت لوڈشیڈنگ صفر تھی، اس وقت گردشی قرضہ ہمارے دور سے دگنا سے بھی بڑھ گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ گرمی کی شدت میں اضافے سے پن بجلی کی پیداوار بڑھنے کا بھی امکان ہے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ سابق حکومت کے دور میں معاملات میں توازن برقرار نہیں رکھا گیا ہے، اگر توازن ہوتا تو یہ مسائل پیدا نہ ہوتے۔موجودہ جمہوری حکومت کو عوام والناس کی تکلیف کا احساس ہے اس کے ازالے کیلئے کوشاں ہے۔