فیصل آباد(حمزہ اکرم)ڈپٹی کمشنر علی شہزاد نے ہدایت کی ہے کہ کاروباری عمارتوں کے نقشوں کی منظوری میں متعلقہ قوانین اور مفاد عامہ کا خصوصی خیال رکھا جائے اس ضمن میں موصول ہونے والی درخواستوں کی باریک بینی سے چانچ پڑتال کرکے ہر لحاظ سے مکمل کیسز منظوری کے لئے پیش کئے جائیں۔انہوں نے یہ ہدایت ڈسٹرکٹ پلاننگ اینڈ ڈیزائن کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے جاری کی جس میں متعلقہ محکموں کے افسران نے شرکت کی۔اجلاس میں پٹرول پمپس،سکولوں اور دیگر کاروباری عمارات کے لئے زمینوں کے کمرشل استعمال اور نقشوں کے 12 کیسز منظوری کے لئے پیش کئے گئے اور تمام تفصیلات،متعلقہ قوانین و شرائط کا جائزہ لیتے ہوئے7 کیسز کی منظوری دی گئی جن میں 5 پٹرول پمپس،ایک سکول وکلینک شامل تھے۔ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ کاروباری عمارات کی تعمیر کے نقشوں اور متعلقہ زمین کو کمرشل بنیادوں پر استعمال کی منظوری کی درخواستوں میں زمینوں کی ملکیت کے معاملات ریونیو ریکارڈ اور مروجہ شرائط کے مطابق کلیئر ہونے چاہیں۔انہوں نے کہا کہ خصوصی طور پر تعلیمی اداروں کے قیام کی منظوری کے لئے ٹریفک کے بہاؤ میں رکاوٹ کے امور زیر نظر جبکہ پٹرول پمپس کی منظوری کے کیسز میں متعلقہ کمپنی کی دستاویزات کی جانچ پڑتال اور تصدیق کر لی جائے۔انہوں نے کہا کہ کمرشل اداروں کے قیام کی ہر ممکن حوصلہ افزائی کی جارہی ہے کیونکہ اس سے معاشی سرگرمیوں میں اضافہ اور روزگار کے مواقع پیدا ہوتے ہیں تاہم کسی کو قوانین و شرائط کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔