فیصل آباد (حمزہ اکرم) ملکی سطح پر غذائی استحکام،بہتر پیدوار کی حامل اور بیماریوں کے خلاف زیادہ قوت مدافعت رکھنے والی اجناس و لائیوسٹاک کی اعلیٰ نسلوں کے حصول کے لئے جدید رجحانات بشمول جینوم ایڈیٹنگ کا فروغ نا گزیر ہے تا کہ فوڈ سکیورٹی کے اہداف کو حاصل کر کے بہتر معیار زندگی یقینی بنایا جا سکے۔اس امر کا اظہار زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے وائس چانسلر ڈاکٹر اقرار احمد خاں نے جینوم ایڈیٹنگ کے موضوع پرپانچ روزہ عملی تربیت کے افتتاحی سیشن سے بطور مہمان خصوصی اپنے خطاب کے دوران کیا۔ٹریننگ کا انعقاد نیشنل سنٹر فارجینوم ایڈیٹنگ کے زیر اہتمام مرکز اعلیٰ تعلیم خوراک و زراعت کے آڈیٹوریم میں کیا گیا۔اس موقع پر یونیورسٹی آف ویٹرنری اینڈ اینیمل سائنسز لاہورکے وائس چانسلر ڈاکٹر نسیم احمد اور چولستان یونیورسٹی آف ویٹرنری اینڈ اینیمل سائنسز کے وائس چانسلر ڈاکٹر محمد سجاد خاں نے بھی خطاب کیا۔ڈاکٹر اقرار احمد خاں نے کہا کہ زرعی ملک ہونے کے باوجود گزشتہ سال 10ارب ڈالر کی غذائی اجناس درآمد کرنا پڑی ہیں جو کہ ہمارے لیے ایک لمحہ فکریہ ہے۔انہوں نے کہا کہ زرعی یونیورسٹی میں پاکستان کونسل آف سائنٹیفک اینڈ انڈسٹریل ریسر چ کی مالی معاونت سے جینوم ایڈیٹنگ سنٹر کا قیام عمل میں لایا گیا ہے جوکہ زراعت کو جینیاتی جدید ترین سہولیات سے آراستہ کرنے کی جانب ایک اہم ترین اقدام ہے جس سے پیداواریت میں کئی گنا اضافہ وقوع پذیر لانے میں مدد مل سکے گی۔انہوں نے کہا کہ کاشتکاروں کو جدید رجحانات سے روشناس کروا کر ہی زرعی ترقی و خوشحالی کے خواب کو شرمندہ تعبیرکیا جا سکتا ہے۔ ڈاکٹر نسیم احمد نے کہا کہ دور حاضر میں بڑھتی ہوئی آبادی کے پیش نظر زیادہ پیداوار کی حامل زرعی اجناس اور لائیوسٹاک وقت کی اہم ترین ضرورت ہے جس کے لیے زرعی سائنسدانوں کو اپنی بھر پور کاوشیں بروئے کار لانا ہوں گی۔انہوں نے کہا کہ زرعی یونیورسٹی فیصل آباد میں ہونے والی تعلیم و تدریس کے عمل کو نا صرف ملکی بلکہ بین الاقوامی سطح پر عزت وتکریم کی نظر سے دیکھا جا تا ہے جو کہ کاشتکاروں کے مسائل کے حل کیلئے اپنا بھر پور کردار ادا کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ جینوم ایڈیٹنگ سنٹر کا قیام زرعی ترقی کا ایک نیا باب مرتب کرے گا۔ڈاکٹر سجاد احمد خاں نے کہا کہ لائیو سٹاک سیکٹر بے پناہ مشکلات کا شکار ہے جس پر قابو پانے کیلئے جینوم ایڈیٹنگ کا فروغ ترقی کے ایک نئے دور کی بنیاد رکھے گا۔انہوں نے کہا کہ موجودہ زرعی نظام کو سائنسی بنیادوں پر استوار کر کے ہی فوڈ سکیورٹی کو یقینی بنایا جا سکے گا۔اس موقع پر پرووائس چانسلر ڈاکٹر انس سرور قریشی، ڈئریکٹر CASڈاکٹر سلطان حبیب اللہ و دیگر بھی موجود تھے جبکہ مرکزبرائے اعلیٰ تعلیم خوراک و زراعت کے ریسرچ ایسوسی ایٹ نہال احمد نے تربیتی ورکشاپ میں نقابت کے فرائض سرانجام دیے۔