فیصل آباد (نمائندہ ایف ٹی وی) گیس کی قلت کے باوجود گزشتہ سال کے دوران سوئی نادرن گیس پائپ لائنز لمیٹڈ(ایس این جی پی ایل) نے فیصل آباد ریجن میں ٹارگٹ سے زیادہ 52,000گھریلو کنکشن دئیے جبکہ صنعتوں کو ترجیحی بنیادپر کنکشن دینے اور کم پریشر کے مسائل کو حل کرنے کیلئے بھی ایک جامع اور مربوط حکمت عملی پر عمل کیا جارہاہے۔ یہ بات سوئی نادرن گیس پائپ لائنز لمیٹڈ فیصل آباد کے جنرل منیجر مسرور احمد خاں نے آج فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں بزنس کمیونٹی سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ ملک کی صنعت چلے گی تو ملک چلے گا لیکن اِس کے ساتھ ساتھ ہمیں زمینی حقائق اور سچ سننے اور برداشت کرنے کی عاد ت کو بھی اپنانا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ کارکردگی کے حوالے سے فیصل آباد ملک کا بہترین ریجن ہے جس کے سپلائی کے نقصانات سب سے کم ہیں۔ انہوں نے فیصل آباد چیمبر کے صدر عاطف منیر شیخ سے کہا کہ وہ کم پریشر والے علاقوں کی نشاندہی کریں تاکہ وہاں کے لوگوں کی شکایات کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جا سکے۔ انہوں نے اس سلسلہ میں واٹس ایپ کا گروپ بنانے کی تجویز سے بھی اتفاق کیا تاکہ کوئی بھی شخص اپنے دفتر، صنعت یا گھر سے بیٹھ کے ہی شکایت کر سکے اور اس کے ذریعے ہی اس مسئلے کو حل کرانے کے بارے میں آگاہ کیا جا سکے۔ انہوں نے بتایا کہ ایم تھری اور علامہ اقبال انڈسٹریل اسٹیٹس کے گیس کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جا رہا ہے جبکہ آئندہ سال غیر ملکی سرمایہ سے لگنے والی صنعتوں کی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے حکومت سے بھی اضافی کوٹہ طلب کیا جائے گا۔ گیس کی مجموعی قلت کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس مسئلہ کو مستقل بنیادوں پر حل کرنے کیلئے تھرڈ پارٹی کو شامل کرنا ہوگاکیونکہ اندرون ملک گیس کے ذخائر بتدریج کم ہو رہے ہیں۔ انہوں نے فیصل آباد چیمبر کے مسائل کے حوالے سے کہا کہ وہ صارفین کے مسئلوں کو حل کرنے کیلئے ہر ماہ چیمبر کا دورہ کریں گے تاکہ موقع پر ہی اُن کے مسائل کو حل کیا جا سکے۔ جنر ل منیجر نے آل پاکستان ٹیکسٹائل پروسیسنگ ملز ایسوسی ایشن کے مرکزی چیئرمین انجینئر احتشام جاوید کی اس تجویز کو بھی سراہا کہ صنعتی اور گھریلو صارفین کے ٹیرف کے فرق کو ختم کیا جا ئے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ گیس کنکشن ختم کرانے والوں کو گارنٹی کی واپسی میں روکاوٹ اوگرا کی وجہ سے ہے تاہم رہائشی علاقوں سے صنعتی علاقوں میں منتقل ہونے والوں کے کنکشن ترجیحی بنیادوں پر ریگولرائز کئے جا رہے ہیں۔ اس سے قبل گیس کمپنی کے جنرل منیجر اور اُن کی ٹیم کا خیر مقدم کرتے ہوئے فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کے صدر عاطف منیر شیخ نے کہا کہ فیصل آباد مستقبل کا اہم ترین صنعتی مرکز ہو گا جہاں آئندہ سال 76سے زائد غیر ملکی ادارے جدید صنعتی لگا رہے ہیں۔ ان میں چین کے علاوہ ترکی، ملائیشیا، جاپان اور انڈونیشیا کے سرمایہ کار بھی شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صنعتوں کیلئے گیس اور بجلی کو خام مال کی حیثیت حاصل ہے اس لئے حکومت کو نئی صنعتوں کی ضروریات کو پورا کرنے کے علاوہ اُن کو مکمل پریشر کے ساتھ بلاتعطل گیس کی فراہمی کو یقینی بنانا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ سابقہ سیاسی حکومتوں کی ناقص حکمت عملی کی وجہ سے ہم نے 80/90سال تک کی گیس کو صرف 10سے 15سالوں میں ختم کر دیا ہے اور اَب حکومت کو مہنگی ایل این جی درآمد کرنا پڑ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی بنیادوں پر دیہاتوں کو گیس دے کر صنعتوں کو اس ضروری خام مال سے محروم کر دیا گیاہے جو سینکڑوں محنت کشوں کو روزگار مہیا کر رہی ہیں۔ انہوں نے صنعتکاروں کو زبردست خراج تحسین پیش کیا جو مہنگی بجلی، گیس اور کاٹن لے کر ملکی معیشت کی بحالی کیلئے عملاً جہاد کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کیلئے یہ ممکن نہیں کہ وہ مہنگی ایل این جی لے کر سستی دے تاہم گیس کے نقصانات کو کم کر کے صنعتوں اور گھریلو صارفین کی ضروریات پوری کی جا رہی ہیں اور اس سلسلہ میں ایس این جی پی ایل کی انتظامیہ مبارکباد کی مستحق ہے۔ سوال و جواب کی نشست میں انجینئر احتشام جاوید، سائزنگ ایسوسی ایشن کے شکیل انصاری، پاکستان ہوزری مینو فیکچررز ایسوسی ایشن کے کاشف ضیاء، رانا محمد سکندر اعظم خاں، وحید خالق رامے، ناصر علی ضیاء، خادم حسین مان، میاں عبدالوحید، رانا اکرام اللہ، ثناء اللہ نیازی، حاجی عبدالرؤف، عدیل شاہد اور دیگر ممبروں نے حصہ لیا۔ آخر میں نائب صدر رانافیاض احمد نے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا جبکہ انجینئر احتشام جاوید اور کاشف ضیاء نے صدر عاطف منیر شیخ کے ہمراہ سوئی نادرن گیس پائپ لائنز لمیٹڈ کے جنرل منیجر مسرور احمد خاں کو فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کی اعزازی شیلڈ پیش کی۔اس موقع پر سوئی گیس کمپنی کے قائم مقام چیف تسکین الاسلام ہاشمی، ڈپٹی چیف آفیسر بزنس ڈویلپمنٹ /سیلز محمد وقاص یوسف اور ایگزیکٹو انجینئر محمد نعمان افضل بھی موجود تھے۔