فیصل آباد (نمائندہ ایف ٹی وی) نیشنل گروپ (کارپوریٹ) کے گروپ لیڈر میاں جاوید اقبال نے فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کے زیر اہتمام ہونے والی سہ روزہ پاکستان اکنامک کانفرنس کو فیصل آباد کی صنعتی، تجارتی اور کاروباری ترقی کیلئے گیم چینجر قرار دیا ہے جس کے ذریعے یہاں ٹیکسٹائل کے علاوہ دیگر شعبے بھی تیز ی سے ترقی کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ بڑی کانفرنس منعقد کرنے کی بجائے ان کو بامقصد بنانا زیادہ ضروری ہے اور پاکستان اکنامک کانفرنس اس سمت میں پہلا اور اہم ترین قدم ثابت ہو گی۔ انہوں نے کراچی میں انرجی کے بارے میں ایک کانفرنس میں اپنی شرکت کا ذکر کیا اور بتایا کہ اس کے بعد وہ اس نتیجہ پر پہنچے کہ ایسی بے معنی کانفرنسیں صرف وقت اور پیسے کا ضیا ع ہیں جبکہ با مقصد کانفرنسوں میں شرکت سے نہ صرف ہم اپنے علم میں اضافہ کرتے ہیں بلکہ نئے، انوکھے اور اچھوتے آئیڈیاز بھی شیئر کرتے ہیں۔ انہوں نے فیصل آباد میں پاکستان اکنامک کانفرنس کو تاریخ ساز قرار دیا اور کہا کہ اس سے قبل فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری نے لاہور میں تین روزہ ایکسپو کا اہتمام کیا تھا مگر اس میں صر ف صنعتکاروں کی شرکت تھی۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان اکنامک کانفرنس کو بامقصد بنانے کیلئے ایسے اقدامات اٹھائے گئے ہیں جس کے ذریعے مختلف شعبوں میں ترقی کی نئی راہیں کھلیں گی۔ انہوں نے کہا کہ فیصل آباد میں صنعتکاروں کی تیسری نسل میدان میں آرہی ہے ہمیں اُن کیلئے ترقی کے نئے راستے کھولنے ہیں۔ تاکہ وہ نئے آئیڈیاز لے کر دوسرے اہم شعبوں میں بھی داخل ہو سکیں۔ انہوں نے فیڈمک کے زیر اہتمام بننے والے صنعتی علاقوں کو ایک نعمت قرار دیا اور کہا کہ اس میں 90فیصد پلاٹ دوسرے علاقہ کے لوگوں نے خریدے ہیں جبکہ وہ مختلف قسم کی صنعتیں بھی لگا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس شہر میں ٹیکسٹائل کے علاوہ دوسرے شعبوں میں بھی ترقی کے بہترین مواقع موجود ہیں۔ انہوں نے وزیر اعظم عمران خان کی صحت کارڈ سکیم کا خاص طور پر ذکر کیا اور بتایا کہ اس سکیم کو فیصل آباد میں متعارف ہوئے صرف ایک ہفتہ ہوا ہے مگر نجی ہسپتالوں میں مریضوں کا اتنا رش بڑھ گیا ہے کہ اُن سے سنبھالا نہیں جا رہا۔ انہوں نے بتایا کہ یہ ہسپتال گزشتہ دس سالوں سے 15فیصد کی استعدادکار کے مطابق چل رہے تھے مگر اَب مریضوں کی تعداد میں غیر معمولی اضافہ ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب لوگ بہتر سروسز کی بنیاد پر اپنے علاج کیلئے ہسپتالوں کا انتخاب کریں گے۔ اس طرح ان میں نجی سرمایہ کاری کی بھی حوصلہ افزائی ہو گی جن ہسپتالوں کے پاس ایم آئی آر یا سٹی سکین مشین نہیں وہ نجی شعبہ کے تعاون سے لے کر نہ صرف خود کمائیں گے بلکہ سرمایہ کاری کرنے والوں کو بھی مناسب منافع ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ صرف ابتداء ہے اور انہیں توقع ہے کہ اگر یہ سکیم جاری رہی تو صحت کا شعبہ ٹیکسٹائل سے بھی بڑا اور اہم سیکٹر بن کر ابھرے گا۔ انہوں نے کشمیر کا ذکر کیا اور بتایا کہ مقبوضہ کشمیر دنیا بھر کو زعفران برآمد کرتا ہے۔ آزاد اور مقبوضہ کشمیر کا موسم یکساں ہے۔ بزنس کمیونٹی وہاں سرمایہ کاری کر کے پاکستانی کشمیر میں زعفران پیدا کر کے بھاری منافع کما سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اکنامک کانفرنس کو غیر روایتی موضوعات پر گفتگو کیلئے بہترین ماہرین اور مقررین کو مدعو کیا جائے گا۔ انہو ں نے مزید کہا کہ خواتین ہماری آبادی کا 52فیصد ہیں۔ ان کیلئے الگ کانفرنسوں کے سیشن کرنے کی بجائے اُن کو مین سیشن میں شامل کیا جائے۔ انہوں نے بتایا کہ مختلف امتحانوں میں کامیاب ہونے والے ٹاپ 90طلبہ میں ایک سے لے کر 30تک طالبات ہو تی ہیں لیکن ہم اُن کو اپنے معاشی نظام کا حصہ ہی نہیں بناتے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں بھی ہونہار خواتین موجود ہیں۔ ان کو بھی اس کانفرنس کا حصہ بنایا جانا چاہیے۔ انہوں نے اس کانفرنس کے انعقاد پر صدر عاطف منیر شیخ اور اُن کے ساتھیوں کی کوششوں کو سراہا اور کہا کہ اس کانفرنس کو اسی طرح ڈیزائن کیا جائے کہ آئندہ سال کیلئے ہمیں ا نہی شرکاء میں سے 70فیصد تک لوگ مل سکیں تاکہ اس معیار کی کانفرنس کا سلسلہ آئندہ بھی جاری رکھا جا سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس کانفرنس میں کسی کو مفت انٹری نہیں ملنی چاہیے تاکہ یہ کانفرنس اپنے اخراجات خود اٹھا سکے۔