فیصل آباد (حمزہ اکرم) حکومت کو شمسی توانائی کے فروغ کے لئے سولر پینلز پر عائد ٹیکسوں میں فوری کمی کرنا ہو گی۔ یہ بات فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر عاطف منیر شیخ نے آج شمسی توانائی بارے ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان جیسے ترقی پذیر ملکوں کے لئے سستی محفوظ اورقابلِ تجدید توانائی نا گزیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان ملکوں کی توانائی کی ضرورتوں کو فوری طور پر پورا کرنے کیلئے شمسی توانائی کے استعمال کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ اس کو سستا بنانا بھی ضروری ہے جس کے لئے صرف ٹیکسوں میں کمی ہی کافی نہیں بلکہ اس مقصد کے لئے سستے قرضے بھی مہیا کرنے ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ گرمیوں میں اس خطے میں 17گھنٹوں تک سورج کی روشنی دستیاب ہوتی ہے۔ لیکن ہم اس سے فائدہ نہیں اٹھا رہے جبکہ اس کے فروغ سے ماحولیاتی آلودگی اور خاص طور پر کاربن کے بڑھتے ہوئے اخراج کو بھی کم کیا جا سکتا ہے۔عاطف منیر شیخ نے کہا کہ وہ فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کو مکمل طور پر شمسی توانائی پر منتقل کرنا چاہتے ہیں۔ جس کے لئے زیڈ جی سولر ایج کو رعایتی نرخوں پر تعاون کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ چیمبر کے شمسی توانائی پر منتقل ہونے سے اس کے 7300 ممبرز کو بھی اس نظام پر منتقل ہونے کی ترغیب ملے گی۔اس سے قبل زیڈ جی سولر ایج پرائیویٹ لمیٹڈ کمپنی کے گلریز خان نے سولر کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور بتایا کہ وہ طویل عرصہ سے اس قابل تجدیداور ماحول دوست توانائی کے فروغ کے لئے کوشاں ہیں تا ہم اس مقصد کے لئے لوگوں میں شعور اور آگاہی پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔ ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ کمیٹی کے چیئرمین انجینئر احمد حسن نے بتایا کہ پوری دنیا میں پیدا ہونے والی 27,044 ٹریلین واٹ بجلی میں سے 36.7 فیصد بجلی کوئلے سے پیدا ہو رہی ہے جبکہ سولر، ہوا، سمندری لہروں اور جیو تھرمل ذرائع سے صرف 8.2 فیصد بجلی پیدا ہو رہی ہے بجلی پیدا کرنے کا یہ طریقہ سب سے محفوظ ترین ہے جبکہ دیگر ذرائع سے پیدا ہو نے والی بجلی سے ماحول پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ چین شمسی توانائی سے33 فیصدبجلی پیدا کرتا ہے جس کی وجہ سے وہاں توانائی سستی ہے اور اس کی پیداواری لاگت دیگر ملکوں کے مقابلے میں انتہائی کم ہے۔ ا نہوں نے کہا کہ پاکستان میں بھی سستی بجلی پیدا کرنے کی ضرورت ہے اور اس مقصد کے لئے ہمیں شمسی توانائی کے حصے کو بڑھانا ہو گا۔ ڈاکٹر محمد عارف نے بتایا کہ شہروں میں پینل لگانے کے لئے جگہ کی قلت کے باعث دنیا میں تیرنے والے پینل متعارف کروائے جا رہے ہیں اس پر نہ صرف مٹی جمنے کا عمل کم ہوتا ہے جبکہ سولر سیلوں کو گرم ہونے سے بھی بچایا جا سکتا ہے۔انہوں نے بتایا کہ اس شعبہ پر مزید تحقیق ہو رہی ہے جس سے سولر پینلز میں اضافی خصوصیات کے ساتھ ساتھ ان کی عمرکو بھی 40 سال تک بڑھایا جا سکے گا.