فیصل آباد: وزیراعظم کے نمائندہ خصوصی برائے مذہبی ہم آہنگی، مشرق وسطیٰ اور پاکستان علمائکونسل کے چیئرمین حافظ طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ پاکستان کا تحفظ کرنیوالی قوتوں کے خلاف سازشیں ہورہی ہیں مگرہمیں سازشیں کرنیوالوں کو روکنا آتا ہے جبکہ ماضی میں جنہوں نے ختم نبوت پر شب خون مارا اب وہ عمران خان کی و جہ سے ختم نبوت کی بات کرتے ہیں مگرآج مدرسہ، مسجد اور ختم نبوت محفوظ ہے یہی وجہ ہے کہ تمام علما پاکستان کی موجودہ حکومت کے ساتھ کھڑے ہیں اور ہم واضح کرتے ہیں کہ استحکام پاکستان پر کوئی کمپرومائز نہیں کریں گے نیزعمران خان نے ہمارے دل کی آواز بن کر اقوام متحدہ میں ختم نبوت کا کیس لڑااسلئے ان کو شاباش کیوں نہ دیں۔فیصل آباد آرٹس کونسل میں استحکام پاکستان کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ علما کرام پاکستان سمیت دنیا بھر کے مسلمانوں کی مذہبی، دینی، نظریاتی، اخلاقی، انسانی اساس کے محافظ ہیں جو ختم نبوت کو اپنے ایمان کا لازمی جزو قرار دیتے ہوئے اس کے خلاف کسی سازش کو برداشت نہیں کرسکتے۔ انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم عمران خان نے اقوام متحدہ میں ختم نبوت کا کیس لڑااسلئے وہ شاباش کے مستحق ہیں کیونکہ انہوں نے عالم اقوام پر واشگاف الفاظ میں واضح کردیا ہے کہ اس حوالے سے ہم کوئی ہرزہ سرائی یا گستاخی برداشت کرنے کو تیار تھے نہ ہیں اور نہ ہوں گے بلکہ اس ضمن میں اغیار کی سازشوں کا ہر پلیٹ فارم پر منہ توڑ جواب دیا جا ئے گا۔طاہر اشرفی نے کہا کہ وزیراعظم کی خدمات کے اعتراف میں انہوں نے اپنا جبہ عمر ان خان کو دیاتو مخالفین کو بہت تکلیف ہوئی لیکن وہ یاد رکھیں جو حق و سچ کا پرچم بلند کرے گا اس کیلئے ان کی جان بھی حاضر ہے۔ انہوں نے کہاکہ ایک منظم سازش کے تحت ملک میں فرقہ واریت پھیلانے کی کوشش کی گئی لیکن ہم نے پاکستان زندہ باد کہااور مخالف قوتوں کے ملک میں افرا تفری پھیلانے کے منصوبہ و ناپاک عزائم کو خاک میں ملادیا۔انہوں نے کہاکہ بعض لوگوں کو آج جمہوریت بہت یاد آتی ہے لیکن ان کے دوہرے معیار کا اندازہ اس امر سے لگایا جاسکتا ہے کہ جہاں وہ جیت جائیں وہاں بہت اچھے انتخاب کا نعرہ لگتا ہے لیکن جہاں ہار جائیں وہاں کہتے ہیں دھاندلی ہوئی۔ انہوں نے کہاکہ شرم کا مقام ہے کہ جنرل جیلانی کے کندھے پرسوار ہو کر آنیوالے آج جمہوریت کی بات کرتے مگر ہمارے حساس اداروں پر طعنہ زنی کرکے دشمنوں کو خوش کرنے کے ایجنڈے پر کار فرما ہیں لیکن عوام ایسے لوگوں کو بخوبی جان اور پہچان چکے ہیں اور اب وہ ان کے جھانسے میں نہیں آئیں گے۔ انہوں نے کہاکہ ایسا ملکی تاریخ میں پہلی بار ہوا ہے کہ عمران خان ایک ایک حاکم کو خط لکھ رہا ہے کہ ختم نبوت پرسب مسلم اکٹھے ہوجائیں۔ انہوں نے کہاکہ دلوں میں اللہ آجائے تو مدینہ کی ریاست بن جائے گی کیونکہ اس کیلئے ہر ہر شخص کو اپنے کردار کیلئے مخلص ہوکر آگے آنا ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ ہم مانتے ہیں کہ مہنگائی ہے لیکن عوام ان عوامل کو نہ بھولیں اور ان چہروں کو یاد رکھیں جن کی لوٹ مار کی وجہ سے ملک اس نہج پر پہنچا۔ انہوں نے کہاکہ وہ حزب اختلاف کے قائدین سے کہتے ہیں کہ آؤ مل کرمدینہ کی ریاست بنانے کیلئے ہمارا ساتھ دو۔ انہوں نے کہاکہ عمران خان کسی سے بلیک میل ہونے یا قومی دولت لوٹ کر بھاگنے والوں میں سے نہیں اور نہ ہی کسی کے غیر جمہوری ہتھکنڈوں سے ڈر کر کبھی بھاگیں گے لیکن اگر آپ بھاگے تو اپنا علاج بتا دو۔ انہوں نے کہاکہ ایک طرف اپوزیشن انتخابی عمل کو شفاف بنانے کی بات کرتی ہے لیکن جب عمران خان ہارس ٹریڈنگ روکنے کیلئے سینیٹ کے الیکشن میں اوپن بیلٹنگ اور شو آف ہینڈ کی بات کرتے ہیں تو اپوزیشن اس کے خلاف واویلا شروع کردیتی ہے جس کا مطلب ہے کہ ان کے دل میں کچھ کالا ضرور ہے ورنہ اپوزیشن شو آف ہینڈ کی مخالفت نہ کرے۔ حافظ طاہر اشرفی نے اعلان کیا کہ یکم مارچ سے پورا مہینہ استحکام پاکستان کانفرنسیں کرائیں گے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ن لیگ کے ایک اہم رہنماکے ذمے پنجاب ہاؤس کے بل کی کئی سال پرانی عدم ادائیگی نکل آئی جس سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ یہ لوگ کس طرح ملکی وسائل کا بے دریغ استعمال اور قانون کی خلاف ورزیاں کرتے رہے۔انہوں نے کہا کہ اب بھولے بننے والوں کو یہ معلوم نہیں کہ جب کوئی شخص کسی کرایہ کی جگہ پر رہتا ہے تو اس کا کرایہ بھی ادا کرنا ہوتا ہے۔اس موقع پر صحافیوں کے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مدرسے کی تعلیم کو ستر سال بعد وزارت تعلیم سے منسلک کردیاگیا ہے جو ایک احسن اقدام ہے۔ انہوں نے کہاکہ وہ پوچھتے ہیں کہ آج سے پہلے کبھی کسی نے جی ایچ کیو بلا کر مدارس کے طلبہ کوان کی تعلیمی، تدریسی، علمی کارکردگی و خدمات پر انعامات دئیے۔