وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان سے وفاداری ہمارے خون میں شامل ہے۔30 ہزار سکالرز شپ کم ہیں،اگلے سال 50 ہزار سکالر شپ دینگے۔ سارا بجٹ بھی دینا پڑا تو سکالرز شپ کے لئے دیں گے۔ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف نے گورنمنٹ کالج فیصل آباد میں ہونہار سکالرشپ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب کی پہلی آرٹیفیشل انٹیلیجنس یونیورسٹی کی تعمیر جلد شروع ہوگی۔طلبہ کو تخریب نہیں تعمیر کا راستہ دکھانا ہے۔ جان کی بازی لگا دوں گی بچوں کے خواب نہیں بکھرنے دینگے۔ تین کروڑ کے قرض کے ساتھ لینڈ بھی فری دینگے۔ طلبہ لیپ ٹاپ 40 ہزار سے ایک لاکھ کرنے کا اعلان کیا ہے۔سیکنڈ اور تھرڈ ائیر کو جلد ہونہار سکالر شپ دینے کے لئے اقدامات کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ جو پیارفیصل آباد کے بچوں نے دیا اس کو بیان کرنے کیلئے الفاظ ہی ختم ہوگئے ہیں۔فیصل آباد کی طالبہ نے دوبٹہ دیا جس پر محمد نواز شریف کی تصاویر نقش ہیں۔ وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے طلبہ سے وطن سے محبت کا عہد لیا۔پائلٹ نے موسم کی خرابی کے باعث انتظار کا بتایا تو میں نے کہا کہ میں بچوں کو انتظار نہیں کرواسکتی۔ ہیلی کے پائلٹ کو کہا کہ رسک لے لوں گئی لیکن بچوں کے پاس ضرور جاؤں گی۔ یونیورسٹی میں امتحانات ملتوی ہونے پر معذرت چاہتی ہوں۔وزیر تعلیم کو کہہ دیا ہے کہ آئندہ میری آمدکی وجہ سے امتحانات کینسل نہیں کرنے۔ سکالر شپ گھر بیٹھے بھی مل سکتا تھا،لیکن اپنے بیٹے اور بیٹیوں سے ملنے کے لئے شہر شہر جارہی ہوں۔آپ سے ملنے کا مقصد آپ کے چمکتے چہرے دیکھنا اور آپ کی ضروریات اور ان کے حل کا تعین کرنا ہے۔ 7ڈویژن کے بچوں سے ملاقات کرکے اندازہ ہوا کہ ہونہاسکالر شپ مستحق بچوں کو ہی ملے ہیں۔ اللہ تعالی اور آپ کے سامنے سرخرو ہوں کہ ایک بھی ہونہار سکالر شپ غیر مستحق طالبعلم کو نہیں ملا۔ 100 فیصد میرٹ پر سکالر شپ دیئے گئے کوئی سیاسی وابستگی یا بیک گراؤنڈ چیک نہیں کیا گیا۔ طلبہ نے اپلائی کیا، میرٹ پر آئے اور انہیں ہونہارسکالر شپ مل گیا۔ انہوں نے کہا کہ زندگی میں دوبار ہی روئی ہوں جب میری والدہ کی رحلت ہوئی اور محمد نوازشریف کی نیب کی کسٹڈی میں طبیعت خراب ہوئی۔ ہونہار بچوں کی آب بیتیاں سنتی ہوں تو آنکھوں سے بے اختیار آنسو چھلک پڑتے ہیں۔ ہونہاربچے اتنی حقیقی محبت دے رہے ہیں لوگ جل کر نکلی اور سٹیج کا تماشہ کہہ رہے ہیں۔مخالفین کو کہتی ہوں کہ آؤں اور دیکھوں ماں اور بیٹے بیٹیوں کا کیسا مضبوط رشتہ بن گیا ہے۔ بچوں نے سکالر شپ پر شکریہ بولا تو تکلیف کہ نہیں بولنا چاہیے تھا کیونکہ سکالر شپ ان کا حق ہے۔ہونہار سکالر شپ بچوں کی محنت ہے جس کا ثمر مل رہا ہے۔ ہونہار سکالر شپ آپ کی محنت کا پھل ہے سر اٹھا کر سکالر شپ لیں۔ سکالر شپ آپ کا ہی تھا اور آپ کوہی ملا ہے۔ اب ریاست ماں کی طرح ہے جسے اپنے بچوں کا بہت حد خیال ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں کوئی بھی بچہ وسائل کی کمی نہ ہونے کی وجہ سے تعلیم سے محروم نہیں ہوگا۔ سب بچے خواب دیکھتے ہیں،وسائل نہ رکھنے والے بچے بھی اب اپنے خواب پورے کرپائیں گے۔ مستحق اور نادار بچے بھی وسائل والے بچوں کی طرح لمز، نسٹ اور فارسٹ جیسی یونیورسٹیوں میں پڑھیں گے۔ انہوں نے کہاکہ چاہے پنجاب کا تمام بجٹ تعلیم میں لگ جائے لیکن اپنے بچوں کے خواب ادھورے نہیں ہونے دوں گی۔ جلد سیکنڈاور تھرڈ ایئر کے لئے سکالر شپ پروگرام لارہے ہیں۔پہلی بار لیڈی پولیس نے گارڈ آف آنر دیا جس پر بے حد خوش ہوں۔ اللہ تعالیٰ کا شکرہے60 فیصد ہونہار سکالر شپ بیٹیوں کو ملے، گرل پاور پر یقین کو مزید تقویت ملی۔ انہوں نے کہا کہ لیپ ٹاپ کی پہلی کھیپ آگئی ہے،40ہزار نہیں ایک لاکھ تک لیپ ٹاپ دیں گے۔65فیصد یا اس سے زائد نمبر رکھنے والے طلبہ لیپ ٹاپ کے لئے اہل ہوں گے۔ آپ کی ماں جانتی ہے کہ لیپ ٹاپ سرچ اور انسینمنٹ کے لئے بے حد ضرور ہے۔ بچوں کو نصیحت کرتی ہوں کہ نفرتوں کے دروازے ہمیشہ بند رکھیں۔ یہ وطن ہماراہے کہہ کر بچوں نے پاکستان سے کمٹمنٹ کر لی۔پاکستان کا قرضہ ایک ایک طالب علم کو چکانا ہے۔ یہ پیسے میرے نہیں ہیں مجھے واپس نہیں کرنے پاکستان کو واپس کرنے ہیں۔میرا کام ہے اپنے بیٹے اور بیٹیوں کو سہولیات سے آرستہ کرنا،محنت آپ کی ذمہ داری ہے۔نوازشریف آئی ٹی سٹی میں انٹرنیشنل یونیورسٹیز اپنے کیمپس قائم کریں گے، جہاں میرے بچے تعلیم حاصل کریں گے۔ان شاء اللہ بہت جلد پاکستان کی پہلی آرٹی فیشل انٹیلی جنس یونیورسٹی قائم کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کہاں سے کہاں پہنچ گئی ہم جلاؤ، گھیراؤ اور مارو اور ماردوں سے نہیں نکل رہے۔ میرا خواب ہے کہ میرے بچے کسی میدان میں بھی پیچھے نہ رہیں۔ اگر انتقامی سیاست شروع کردوں توآپ کے لئے کام کون کرے گا۔ جلاؤ، گھیراؤ مارو اور ماردوں کا کہہ کر آپ کا مستقبل خراب نہیں کرنا چاہتی۔ والدین کا احترام کرو، غصہ آئے تو خاموش ہوجاؤں جواب نہ دو۔ میں نے ایسا کوئی شخص نہیں دیکھا جس نے والدین کی عزت و تکریم کی ہو اور کامیاب نہ ہوا ہو۔میں آج جو بھی ہوں اللہ تعالیٰ کے فضل کے بعد اپنے والدین کی دعاؤں سے ہوں۔ آفس جانے سے پہلے وار گھر واپسی اپنے والد سے ملاقات کے لئے جاتی ہوں۔ انہوں نے کہا کہ میری ماں تو چل بسی، اب محمد نوازشریف میرے والدبھی اور والدہ بھی ہیں۔ والدین نے ایک ایک تکلیف سہ کر ایک ایک روپے سنبھال کر آپ کے مستقبل کے لئے انویسٹ کیا ہے۔ جنید کو گاڑی تیز چلانے پر ڈانٹا کہ کیا تم میری تیس سال کی ریاضت ضائع کرنے چاہتے ہوں۔بچوں کے بہترمستقبل کی کوشش والدین کو ریلیف دینے کے مترادف ہے۔جو بچے بہکاوے میں آکر جیلوں میں پڑے ہیں ان کے لئے پریشان ہوں، دعا بھی کرتی ہوں۔ میں آپ سب بچوں کی بھلائی کے لئے سگی ماں کی طرح سوچتی ہوں۔ گلے پھاڑ پھاڑ کر یہ نہیں کہہ سکتی کہ گورنر ہاؤس کو یونیورسٹی بنا دوں گی۔گلے پھاڑ کر اعلانات نہیں کیے بلکہ خود سکالر شپ دینے آئی ہوں۔ بڑی بڑی باتیں کرنے اور اعلانات کرنا آسان ہے لیکن دل وجان سے خدمت آسان کام نہیں۔ بچوں کو خواتین کی عزت و تکریم کی تلقین کرتی ہوں۔ مجھے پنجاب کے بیٹے بیٹیوں کا مستقبل بگڑانا نہیں بلکہ سنوارنا ہے۔مجھے آپ کے خواب عزیز ہیں،بچوں کو پاکستان کو ریڈ لائن سمجھنا چاہیے۔پنجابی بعد میں ہوں پاکستانی پہلے ہوں، تمام اکائیاں وفاق کی علامت ہیں۔بچے مریم نوازشریف زندہ باد نہ کہیں تعلیم زندہ اور ترقی زندہ کہیں۔