یومِ یکجہتی کشمیر کے موقع پر مرکزی مسلم لیگ کے زیر اہتمام عظیم الشان یکجہتی کشمیر کارواں نکالا گیا، جس میں وکلاء، طلبہ، سول سوسائٹی، سیاسی، مذہبی، سماجی، وکلاء اور تاجر رہنماؤں سمیت تمام شعبہ ہائے زندگی سے وابستہ شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ کارواں کے شرکاء نے ”کشمیر بنے گا پاکستان” اور ”شہ رگ ہر صورت چھڑائیں گے” کے فلک شگاف نعرے لگائے، جبکہ پاکستانی اور کشمیری پرچم تھام کر کشمیری عوام کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کیا۔ پورا علاقہ ”کشمیریوں سے رشتہ کیا؟ لا الہ الا اللہ” کے نعروں سے گونج اٹھا۔ شرکاء نے بھارتی مظالم کے خلاف شدید احتجاج کرتے ہوئے بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے، جن پر کشمیریوں کے حق میں اور بھارت کے ظلم و جبر کے خلاف نعرے درج تھے۔ کارواں جی ٹی ایس چوک سے روانہ ہو کر مختلف شاہراہوں سے گزرتا ہوا ضلع کونسل چوک پر اختتام پذیر ہوا، جہاں ایک عظیم الشان کشمیر کانفرنس منعقد کی گئی۔
کشمیر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے حافظ عبدالرؤف مرکزی نائب صدر مرکزی مسلم لیگ، محمد احسن تارڑ سیکرٹری جنرل مرکزی مسلم لیگ فیصل آباد، حق نواز جنرل سیکرٹری سٹی فیصل آباد،ڈاکٹر ظفر اقبال چیمہ صدر شعبہ خدمت خلق، مولانا خبیب صدر ڈسٹرکٹ امن کمیٹی، سکند حیات ذکی چیئرمین متحدہ اہلحدیث، طاہر نقشبندی مرکزی چیئرمین بین المذاھب کمیٹی پنجاب، شفیق خان صدر پاکستان ملی لیبر فیڈریشن اور عامر بٹ صدر ملی لیبر فیڈریشن و دیگر مقررین نے کہا کہ کشمیر تقسیمِ برصغیر کا نامکمل ایجنڈا ہے، بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح نے کشمیر کو پاکستان کی شہ رگ قرار دیا تھا، جو 77 سال سے بھارت کے غیر قانونی قبضے میں ہے۔ مقررین نے کہا کہ بھارت نے کشمیر کو قتل گاہ بنا دیا ہے اور اب تک 96 ہزار سے زائد کشمیریوں کو شہید کر چکا ہے، جن میں ہزاروں افراد دورانِ حراست شہید کیے گئے۔
حافظ عبدالرؤف نے عالمی برادری کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کشمیر میں اجتماعی قبریں بنا رہا ہے، عالمی عدالتِ انصاف اور اقوامِ متحدہ کو اس ظلم کا نوٹس لینا چاہیے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ریاست پاکستان اپنی کشمیر پالیسی واضح کرے اور کشمیر کمیٹی کو فعال بنایا جائے تاکہ عالمی سطح پر کشمیریوں کے حق میں مؤثر سفارتی مہم چلائی جا سکے۔
محمد احسن تارڑ نے کہا کہ 5 اگست 2019 کے بھارتی اقدامات نے کشمیر پر غیر قانونی قبضے کو مزید مستحکم کرنے کی کوشش کی، مگر کشمیری آج بھی آزادی کے جذبے سے سرشار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی تمام تر بربریت کے باوجود کشمیری عوام پاکستانی پرچم میں دفن ہونا اپنے لیے اعزاز سمجھتے ہیں۔
ڈاکٹر ظفر اقبال، حق نواز و دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت عالمی دہشت گردی میں ملوث ہے، اقوامِ متحدہ کو چاہیے کہ وہ بھارت کو دہشت گرد ریاست قرار دے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارت کشمیر میں ترقیاتی منصوبوں کا ڈھونگ رچا کر اپنے توسیع پسندانہ عزائم کو چھپا رہا ہے، مگر کشمیری عوام اس فریب کو مسترد کرچکے ہیں۔
کانفرنس کے اختتام پر مرکزی مسلم لیگ و دیگر قائدین نے حکومتِ پاکستان اور عالمی برادری سے درج ذیل مطالبات کیے، ریاست پاکستان زبانی بیانات کے بجائے عملی اقدامات کرے اور اپنی کشمیر پالیسی کو واضح کرے۔ کشمیر کمیٹی کو فعال بنایا جائے اور سفارتی سطح پر کشمیر کی آزادی کے لیے عالمی مہم چلائی جائے۔ دنیا بھر میں پاکستان کے سفارت خانوں میں کشمیر ڈیسک قائم کیے جائیں اور عالمی کانفرنسز منعقد کی جائیں۔ پاکستانی میڈیا اور شوبز انڈسٹری میں تحریک آزادی کشمیر کے لیے مخصوص وقت اور وسائل مختص کیے جائیں۔ اقوام متحدہ بھارت کی دہشت گردی پر کارروائی کرے اور بھارت کو دہشت گرد ریاست قرار دے۔ ریاست پاکستان کشمیری عوام کے حقیقی قائدین کو اعلیٰ ترین قومی اعزازات سے نوازے اور تعلیمی نصاب میں کشمیری رہنماؤں کی قربانیوں کو شامل کیا جائے۔ پاکستان میں کشمیر کے نام لیواؤں پر جھوٹے مقدمات ختم کیے جائیں اور انہیں آزادی کے ساتھ کام کرنے کی اجازت دی جائے۔ دنیا کے بدلتے ہوئے حالات بھارت کے لیے نوشتہ دیوار ہیں، اور ان شاء اللہ کشمیریوں کی آزادی قریب ہے۔